جماعت اسلامی کسی فرد یا جماعت کی حکومت نہیں بلکہ اللہ کی زمین پر اللہ کی حکمرانی چاہتی ہے، راشد نسیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
منصورہ سے جاری بیان کے مطابق جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی اصل پہچان اس کا پیغام اور دعوت ہے جس کے ذریعے وہ پاکستان میں ایک منصفانہ اسلامی حکومت کا قیام چاہتی ہے۔ دیگر جماعتیں اقتدار کے لیے کوشاں ہیں اور اپنی پارٹی یا رہنما کی حکومت کے خواہاں ہیں، لیکن جماعت اسلامی کا نظریہ اس سے مختلف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہا ہے کہ سیاست میں حکمران پارٹیاں اقتدار کے لیے بیرونی طاقتوں یا ملکی اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھتی ہیں جبکہ جماعت اسلامی عوام کی ذہن سازی کے ذریعے تبدیلی لانا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی کی اصل پہچان اس کا پیغام اور دعوت ہے جس کے ذریعے وہ پاکستان میں ایک منصفانہ اسلامی حکومت کا قیام چاہتی ہے۔ دیگر جماعتیں اقتدار کے لیے کوشاں ہیں اور اپنی پارٹی یا رہنما کی حکومت کے خواہاں ہیں، لیکن جماعت اسلامی کا نظریہ اس سے مختلف ہے۔ جماعت اسلامی کسی فرد یا جماعت کی حکومت نہیں بلکہ اللہ کی زمین پر اللہ کی حکمرانی چاہتی ہے۔
راشد نسیم نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے نظام رحمت کے ذریعے ہی پاکستان سمیت دنیا کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ اسلامی نظام کے قیام سے معاشرہ ظلم سے پاک ہوگا، خواتین کی عزت محفوظ ہوگی، انسانوں کے جان و مال کی حفاظت ممکن ہوگی اور حقیقی امن قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان اور شب قدر میں بننے والے پاکستان کے مسائل کا حل صرف اللہ کے نظام میں ہے اور جماعت اسلامی اسی پیغام کو عوام تک پہنچانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی چاہتی ہے کی حکومت کے ذریعے اللہ کی کے لیے
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔