دبئی میں صحافیوں کے اعزاز میں شاندار افطار ڈنر کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء) سپر فکس گروپ اور سپر فکس کرکٹ ٹورنامنٹ کے روحِ رواں نوید احمد اور میڈیا ڈائریکٹر ارشد انجم کی جانب سے دبئی میں مقیم صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر سینئر اور نامور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔ افطار کے بعد سینئر صحافی سبط عارف کے والد مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا بھی کی گئی۔
جب صحافی اکٹھے ہوں تو سیاست اور صحافت پر گفتگو لازمی ہوتی ہے۔(جاری ہے)
تقریب میں موجود صحافیوں نے کہا کہ "جب آپ ہار جائیں تو دلیر بنیں، جب آپ جیت جائیں تو پرسکون رہیں۔ چہرہ بدلنے سے کچھ نہیں بدلتا، لیکن تبدیلی کا سامنا کرنا سب کچھ بدل سکتا ہے۔" تقریب میں نوجوان نسل کے کردار پر بھی بات ہوئی، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ "اب نوجوانوں کو آگے بڑھنا چاہیے، اسی میں کامیابی ہے۔ جب کوئی کمٹمنٹ کر لی جائے تو اس پر قائم رہنا ضروری ہے۔" افطار کے بعد گروپ فوٹو کا سیشن بھی ہوا، جس میں تمام شرکاء نے یادگار لمحات کو قید کیا۔ آخر میں تمام مہمانوں نے نوید احمد اور ارشد انجم کا شاندار تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
دبئی سے آئی خاتون نے کسٹم ڈیوٹی مانگنے پر 10 تولے سونا ایئر پورٹ پر پھینک دیا، پھر کیا ہوا؟
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) تھرواننتاپورم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُس وقت ہنگامہ کھڑا ہو گیا جب دبئی سے آئی ایک خاتون نے کسٹمز حکام سے تکرار کے بعد اپنے زیورات ان پر پھینک دیے۔ خاتون کا تعلق بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کولم سے بتایا جا رہا ہے اور وہ ایمریٹس کی پرواز سے واپس لوٹی تھیں۔
بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق خاتون اپنے ساتھ تقریباً 120 گرام (10 تولہ) سونے کے زیورات لے کر آئی تھیں جن پر حکام نے 36 فیصد کسٹم ڈیوٹی یعنی تقریباً دو لاکھ روپے سے زائد رقم کا مطالبہ کیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ یہ زیورات ان کی ذاتی ملکیت ہیں اور انہوں نے انہیں بیرونِ ملک قیام کے دوران پہنا تھا اس لیے ان پر ڈیوٹی نہیں لگتی ۔ تاہم کسٹم حکام نے وضاحت کی کہ جب تک اس بات کا ثبوت نہ ہو کہ زیورات پہلے ہی انڈیا سے لے جائے گئے تھے، انہیں درآمدی مال شمار کیا جائے گا اور اس پر مکمل ڈیوٹی لاگو ہوگی۔
تنازع شدت اختیار کر گیا اور خاتون نے غصے میں آ کر اپنے بیگ اور زیورات کسٹمز کاؤنٹر پر پھینک دیے اور ٹرمینل سے باہر چلی گئیں۔ صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے کسٹمز نے فوری طور پر سی آئی ایس ایف کو مطلع کر دیا۔ کچھ دیر بعد خاتون اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ واپس آئیں اور دوبارہ بات چیت شروع ہوئی۔ خاتون کے اہلِ خانہ کی جذباتی اپیلوں اور بحث و تکرار کے باوجود حکام نے واضح کر دیا کہ ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیر زیورات واپس نہیں کیے جا سکتے۔ البتہ یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ اگر خاتون دوبارہ بیرونِ ملک سفر کریں تو وہ یہ زیورات لے جا سکتی ہیں۔
آخرکار طویل گفت و شنید کے بعد خاتون نے کسٹم حکام کی شرائط مان لیں اور اپنے خاندان کے ساتھ ایئرپورٹ سے روانہ ہو گئیں۔ حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا خاتون کے خلاف مزید کوئی قانونی کارروائی کی جائے گی یا نہیں۔
مزیدپڑھیں:کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر