امریکی اسلحہ بلوچستان میں استعمال ہورہا ہے، دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ امریکا 7 بلین کے ہتھیار افغانستان میں چھوڑ کر گیا ہے۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یونائٹد نیشن کے مطابق اس وقت افغانستان میں 24 دہشت گردوں کی تنظیمیں ہیں، اسی طرح انڈیا بھی افغانستان میں پاکستان کےخلاف ایکٹیو ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ سے افغانستان کو برادر ملک کہتا رہا ہے، پاکستان دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔ اس تمام صورتحال میں افغانستان کو اپنی سرزمین دہشتگروں کے ہاتھوں دوسروں کے خلاف استعمال نہیں کرنے دینی چاہیے۔
حارث نواز نے مزید کہاکہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، فتنہ الخوارج کے دہشتگرد رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مساجد اور معصوم لوگوں کو شہید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل بیٹھ کر دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے قائم کریں۔
بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی کرانے میں انڈیا براہِ راست ملوث ہے، انڈیا دہشت گروں کو فنڈنگ کرتا ہے، اور اس کا بڑا ثبوت کلبھوشن یادیو کی شکل میں موجود بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ملک وقوم کی مفاد میں آزادانہ فیصلہ کریں، اور یہی بات امریکا اور انڈیا کو ہضم نہیں ہو رہی۔ اسی مقصد کے لیے امریکا افغانستان میں ہتھیار چھوڑ کر گیا، اور اب یہی اسلحہ بلوچستان میں بھی ملک وقوم کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان، ایران، افغانستان، چین اور روس کو علاقائی امن کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اس مقصد کے لیے او آئی سی اور اقوام متحدہ کا فورم بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغانستان امریکی اسلحہ بریگیڈیئر حارث نواز بھارت پاکستان دفاعی تجزیہ کار دہشتگردی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان امریکی اسلحہ بھارت پاکستان دفاعی تجزیہ کار دہشتگردی وی نیوز انہوں نے کہاکہ افغانستان میں کہاکہ پاکستان حارث نواز
پڑھیں:
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے۔ذرائع وزارت تجارت کے مطابق افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافے کے لیے پاکستان سے سہولیات مانگ لی ہیں، پاکستان کی جانب سے جائزے کے بعد پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں آیا تھا، جس میں افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت نے کی تھی، مذاکرات میں افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر تمام پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی اور تمام اشیا پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔(جاری ہے)
افغان حکومت کا موقف تھا کہ افغانستان کی معیشت بہتر ہونے سے افغانستان کی درآمدات بڑھ گئی ہیں، اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کے باعث افغانستان کی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے۔
چناں چہ پڑوسی ملک نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر SRO1397/2023 ختم کرنے کی تجویز دی۔افغانستان صنعتی استعمال کے لیے مطلوب ضروری اشیا کی لسٹ فراہم کرے گا، پاکستان نے ضروری اشیا کا جائزہ لے کر پابندی والی لسٹ سے مصنوعات کے نام نکالنے کی یقین دہانی کرائی، پڑوسی ملک کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا پر 10 فی صد پروسیسنگ فیس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔پاکستان کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے 53 فی صد اشیا پر پابندی پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے، پاکستان کی جانب سے پروسیسنگ فیس کے خاتمے کے لیے افغانستان سے لسٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، فہرست کا جائزہ لینے کے بعد پراسیسنگ فیس خاتمے کے پر بھی اتفاق کیا گیا۔