کراچی، دوران ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے کورنگی پونے چھ نمبر کے قریب ایک میڈیکل اسٹور پر ڈکیتی کے دوران ہونے والی فائرنگ میں 24 سالہ صہیب ولد محمد جاوید جاں بحق ہو گیا۔
واقعے کے مطابق موٹر سائیکل سوار دو مسلح ملزمان نے میڈیکل اسٹور لوٹنے کی کوشش کی، جس پر اسٹور کے مالک صہیب نے مزاحمت کی۔ مزاحمت پر ملزمان نے بے دردی سے فائرنگ کردی، جس سے صہیب کو کندھے پر گولی لگی، جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک کا استعمال کیا تھا اور رقم لوٹنے کے بعد وہ فرار ہو رہے تھے، واقعے کے بعد اطراف کے لوگوں نے شور مچایا، جس پر ملزمان نے بے تحاشا فائرنگ کی۔
ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق مقتول صہیب اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور میڈیکل اسٹور کا مالک تھا۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کے لیے ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈکیتی کی وارداتوں کی لہر کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ کے واقعے میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق اور ان کا بیٹا دانیال زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب خواجہ شمس الاسلام معروف تاجر مزمل پراچہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ڈیفنس کی مسجد قران اکیڈمی پہنچے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ گولیاں لگنے سے وکیل شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا بیٹا دانیال بھی فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ جائے وقوع سے شواہد بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام پر اس سے قبل بھی نومبر 2024 میں ڈیفنس میں حملہ کیا گیا تھا، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔