Daily Mumtaz:
2025-11-03@07:28:04 GMT

جاپانی انفلوئنسر بھارتی اداکاراؤں کی عمر جان کر حیران

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

جاپانی انفلوئنسر بھارتی اداکاراؤں کی عمر جان کر حیران

بھارتی کنٹینٹ کریئیٹر نکھل تریپاٹھی کی بنائی گئی ایک ویڈیو میں جاپانی انفلوئنسر ریکی کو بھارتی اداکاراؤں کی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے کہا گیا۔

ویڈیو میں شردھا کپور، عالیہ بھٹ، انوشکا شرما اور کترینہ کیف شامل تھیں، اور جب ریکی کو ان کی اصل عمر بتائی گئی تو وہ حیرت زدہ رہ گیا۔

جاپانی انفلوئنسر بھارتی اداکاراؤں کی عمر کا اندازہ لگاتے ہوئے دنگ رہ گیا، ویڈیو میں سب سے پہلے ریکی سے شردھا کپور کی عمر پوچھی گئی۔ اس نے پورے اعتماد سے جواب دیا، ’22 سال کی ہوں گی۔‘

لیکن جب اسے بتایا گیا کہ شردھا 37 سال کی ہیں (حال ہی میں 38 کی ہوئیں)، تو وہ حیرانی سے بولا، ’ناممکن! یہ تو بہت خوبصورت ہیں۔‘

جب عالیہ بھٹ کی باری آئی تو ریکی نے محتاط انداز میں ’32 سال‘ کا اندازہ لگایا۔ جب اسے بتایا گیا کہ عالیہ 31 سال کی ہیں (ابھی 32 کی ہوئی ہیں)، تو اس نے کہا کہ اس نے شردھا کی غلط عمر بتانے کے بعد یہ اندازہ لگایا تھا، ورنہ وہ عالیہ کو اس سے بھی کم عمر سمجھ رہا تھا۔

انوشکا شرما کی عمر سن کر تو ریکی بالکل الجھ گیا۔ پہلے تو وہ بولا، ’مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا‘ اور پھر بولا، ’یہ 24 سال کی لگتی ہیں۔‘ جب اسے بتایا گیا کہ انوشکا 36 سال کی ہیں، تو وہ اور بھی حیران ہو کر بولا، ’سچ میں؟ یہ تو 36 کی لگ رہی تھیں!‘

کترینہ کیف کی عمر کا اندازہ لگاتے وقت ریکی نے کافی سوچا اور پھر کہا، ’شاید 31 سال کی ہوں گی۔‘ لیکن جب اسے بتایا گیا کہ کترینہ 41 سال کی ہیں، تو اس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، اور وہ بولا: ’سچ میں؟ یہ تو بہت خوبصورت ہیں، بےحد خوبصورت!‘

View this post on Instagram

A post shared by Nikhil Tripathi (@nikhil__kun)

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سال کی ہیں کا اندازہ کی عمر

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

اسلام آ باد:

این سی سی آئی اے  کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا۔ا س سلسلے میں آج ہونے والی سماعت میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے عثمان کی بازیابی سے متعلق ان کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کے خلاف کرپشن کیس کا مقدمہ درج، گرفتاری ، جسمانی ریمانڈ اور 161کا بیان بھی قلمبند ہوچکا ہے ۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ عثمان کا تحریری بیان بھی آچکا ہے کہ وہ خود انکوائری کی وجہ سے روپوش تھا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ اس نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی۔ عثمان کا 161 کا بیان بھی آچکا  ہے، جس میں اس نے کہا وہ خود روپوش تھا ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ بازیابی کی درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اتنا آسان نہیں ہوتا درخواست کو نمٹانا ۔ 15 روز غائب رکھا گیا ۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور پیش کردیا گیا ۔ انہوں نے عثمان کو ہائی کورٹ میں پیش کرنے  اور ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کی استدعا کی۔

جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ کیسے طلب کریں؟ اب تو ایف آئی آر ہوچکی ہے، بندہ جسمانی ریمانڈ پر ہے۔ عثمان ہے بھی لاہور کا رہائشی، یہاں کیسے طلب کریں ؟۔

وکیل نے بتایا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا ہے۔ اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی موجود ہے۔ درخواست گزار کی اہلیہ بھی ڈر سے  تاحال غائب ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے بندہ اغوا ہوتا ہے۔ 15 دنوں بعد گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 20 منٹ میں انکوائری کو ایف آئی آر میں تبدیل کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ پولیس حقائق جانتی تھی لیکن عدالت کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ اگر اس نے جرم کیا تھا تو پھر اس کو اغوا کیسے کیا جا سکتا ہے؟۔ صاف کاغذ پر پہلے عثمان کے دستخط کروائے گئے پھر بیان خود لکھا گیا۔ جو بیان ہاتھ سے لکھا گیا وہ عثمان کی ہینڈ رائٹنگ ہی نہیں  ہے۔ اگر  اس کا بیان لکھا گیا تو پھر اس کے اغوا کا مقدمہ کیوں درج کیا تھا ۔ ویڈیوز موجود ہیں جس میں 4 لوگوں نے عثمان کو اسلام آباد سے اغوا کیا۔

وکیل نے کہا کہ یہ کوئی نیا طریقہ کار نہیں ہے۔ بہت سارے معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ بندہ اٹھا لیا جاتا ہے پھر گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 15 دن غیر قانونی طور پر کسٹڈی میں رکھنے کے بعد گرفتاری ڈالی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے کے پاس کون سی اتھارٹی ہے کہ وہ کسی کو اغوا کروائیں۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت میں کہا کہ عثمان نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے لیے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عثمان نے 15 کروڑ رشوت  لی یا 50 کروڑ ۔ پھانسی دے دیں لیکن قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان کے خلاف انکوائری بھی چل رہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اس درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • سائنس دانوں کی حیران کن دریافت: نظروں سے اوجھل نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک ڈھونڈ لی
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
  • کراچی میں چوری شدہ موٹرسائیکل کا ای چالان، شہری حیران و پریشان
  • آیوشمان کھرانہ نے ’اندھا دھن‘ صرف ایک روپے میں کی تھی، وجہ جان کر حیران رہ جائیں گے!
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں