سفاری پارک کی ہتھنیوں میں ٹی بی، علاج کیلئے تربیتی سیشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی کے سفاری پارک کی ہتھنیوں میں ٹی بی کی تشخیص اور علاج کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
فور پاز انتظامیہ کے مطابق خصوصی تربیتی سیشن فورپاز کے ٹرینر میتھیاس اوٹو کی نگرانی میں جاری ہے۔
ابتدائی ٹیسٹس میں ہتھنی مدھو بالااور ملکہ ٹی بی کے جراثیم سے متاثر پائی گئی ہیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سفاری پارک میں موجود ہتھنیوں میں ٹی بی کی تصدیق کردی۔
ہتھنی مدھو بالا اور ملکہ کے مزید ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فور پاز کا کہنا ہے کہ ہتھنیوں اور مہاوت کو بھی عالمی معیار کی تربیت دی جا رہی ہے۔
ہتھنیوں کے علاج کی نگرانی کے لیے 18 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے، جس میں عالمی اور مقامی ماہرین، ڈبلیو ایچ او اور کے ایم سی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
فورپاز کے مطابق ہتھنیوں کی صحت کے لیے سری لنکا اور تھائی لینڈ کے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔
کے ایم سی اور سفاری پارک انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ ماہرین کی سفارشات پر فوری عمل یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سفاری پارک میں ٹی بی
پڑھیں:
امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
امریکا کے مغرب میں زیر سمندر آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور دنیا بھر میں اس مظہر کو براہ راست دیکھا جا سکتا ہیں۔
ایکسیئل سی ماؤنٹ امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے 482 کلو میٹر کے فاصلے پر ژاں ڈی فوکا رج میں واقع ہے اور شمال مغرب پیسیفک میں سب سے فعال آتش فشان ہے۔
سائنس دانوں نے اس زیر سمندر آتش فشاں کی نگرانی کے لیے حال ہی میں اس کی چوٹی کے قریب ایک کیمرا نصب کیا ہے جس سے دنیا بھر کے لوگ اس کے پھٹے وقت کا نظارہ کر سکیں گے۔
یہ لائیو اسٹریم روزنہ ایسٹرن ٹائم اور پیسیفک ٹائم کے مطابق صبح دو بجے، صبح پانچ بجے، صبح آٹھ بجے اور صبح 11 بجے 14 منٹ کے ٹکڑوں میں انٹر ایکٹیو اوشیئنز ویب سائٹ پر چلائی جاتی ہے۔
اوشیئن آبزرویشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایچ ڈی ویڈیو کا فوکس 14 فٹ لمبے مشروم پر ہے جو فعال ہے اور گرم ذخیرہ خارج کر رہا ہے، جو کہ آتش فشاں کے مغربی حصے پر ایکسیئل سی ماؤنٹ پر موجود ہے۔
واضح رہے کچھ روز قبل یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایک پروفیسر ولیم ولکاک نے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وقت کے ساتھ آتش فشاں سطح کے اندر میگما بھر جانے کی وجہ سے پھول گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ محققین نے خیال پیش کیا ہے کہ پھولنے کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے اور اگر وہ لوگ ٹھیک ہیں تو یہ بات دلچسپ ہوگی کیوں کہ یہ آتش فشاں اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔ یعنی اگر یہ خیال درست ہے تو یہ آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔
5000 فٹ کی گہرائی میں موجود یہ آتش فشاں 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹ چکا ہے۔