15 کرکٹرز گرفتار، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
بنگلہ دیش کے 15 کرکٹرز ملائشیا میں گرفتار ہو گئے۔
نجی ٹی وی نے میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ بنگلہ دیش کے 15 کرکٹرز کا ایک گروپ ملائشیا میں ٹورنامنٹ کے سلسلے میں جا رہا تھا کہ ملائشیا کی بارڈر سکیورٹی فورس نے انہیں ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائشیا کی بارڈر کنٹرول اینڈ پروٹیکشن ایجنسی نے یہ کارروائی مکمل کی۔
کرکٹرز کو 17 مارچ کو کوالالمپور انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا، کرکٹرز نے پیناگ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک ٹورنامنٹ میں شرکت کا بتایا، جس کے بعد تحقیقات میں پتہ چلا کہ ایسے کسی ٹورنامنٹ کا وجود ہی نہیں ہے۔
گروپ کے دعوے کے مطابق 21 سے 23 مارچ تک کوئی ٹورنامنٹ شیڈولڈ نہیں ہے، اس حوالے سے تمام قانونی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف
تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر اگرچہ قبضہ 6 ماہ میں ممکن ہے، تاہم حماس کو شکست دینا مشکل ہے۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکے گی۔
ایال زامیر نے سیاسی قیادت کو واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔
فوجی سربراہ نے ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہوگی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنھیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع ’تطہیری کارروائی‘ شروع کی جا سکے گی۔
نیتن یا۰و نے اتوار کو ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالاں کہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
Post Views: 5