راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاک بحریہ اور روسی بحریہ کی مشق عربین مون سون VI کا بحیرہ عرب میں انعقاد کیا گیا۔ 

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں روسی بحری جہازوں، پاک بحریہ کے مختلف اثاثوں اور پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے شرکت کی۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد باہمی تعاون کا فروغ اور درپیش مشترکہ خطرات کے خلاف عزم کا مظاہرہ کرنا تھا۔ 

کراچی میں دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز کی گئیں اور روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔

خواہش ہے پاکستان عالمی ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے:آسٹریلوی ہائی کمشنر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پاک بحریہ

پڑھیں:

یوکرین کو روس سے مزید 1200 فوجیوں کی لاشیں موصول

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) یوکرین کے حکام نے اتوار کو اعلان کیا کہ روس سے مزید 1,200 یوکرینی فوجیوں لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ لاشوں کی یہ منتقلی تبادلے کے معاہدہ کے تحت ہوئی ہے، جو اس ماہ کے اوائل میں استنبول مذاکرات میں طے پایا تھا۔

یوکرین کو ایک ہفتے میں روس سے 36 سو لاشیں موصول

کییف میں جنگی قیدیوں کے علاج کے لیے کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹر نے بتایا، "مزید 1,200 لاشیں جن کے بارے میں روسی فریق کا دعویٰ ہے کہ یوکرینی شہریوں کی ہیں، جن میں فوجی اہلکار بھی شامل ہیں، یوکرین کو واپس کر دیے گئے۔

" انہوں نے مزید کہا کہ لاشوں کی شناخت فرانزک طریقے سے کرنی ہو گی۔

یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمروف نے فیس بک پر اعلان کیا کہ اس ہفتے کل 4,812 لاشیں واپس لائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اس انسانی مشن میں شامل ہر فرد کا شکر گزار ہوں۔

بارہ سو سے زائد فوجیوں کی لاشیں یوکرین کے حوالے

یوکرین نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ آیا اس نے روسیوں کی کوئی لاش ماسکو کو بھیجی ہے۔

روسی خبر رساں اداروں نے بھی لاشوں کی منتقلی کی اطلاع دی، جو 2 جون کو استنبول میں دونوں متحارب فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے سلسلے کا حصہ تھا۔ اس معاہدے میں قیدیوں کے تبادلے بھی شامل تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز روس کو یوکرین سے ہلاک ہونے والا اپنا کوئی فوجی نہیں ملا۔ روس 6000 یوکرینیوں کی لاشیں واپس کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

نقصانات کی صحیح حد کا علم نہیں

فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر مکمل حملے شروع ہونے کے بعد سے، نہ تو ماسکو اور نہ ہی کییف نے عام طور پر اپنے فوجی نقصانات کا انکشاف کیا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ایک امریکی نیوز چینل این بی سی کو بتایا کہ اس سال کے شروع میں 46,000 سے زیادہ یوکرینی فوجی ہلاک اور 380,000 زخمی ہوئے ہیں۔

روس نے ستمبر 2022 کے بعد سے اپنی فوجی ہلاکتوں کی تعداد ظاہر نہیں کی ہے، جب اس نے اطلاع دی تھی کہ 6,000 سے کم فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ تعداد بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اصل تعداد سے نمایاں طور پر کم سمجھی جاتی ہے۔

متعدد آزاد تحقیقات نے روسی فوج کے اہم جانی نقصانات کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے ان ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ مقامی حکام اور خاندان کے افراد کی طرف سے موت کے اعلانات سمیت دیگر آزاد ذرائع کے اطلاعات کی بنیاد پر لگایا ہے۔

روسی ویب سائٹ 'میڈیا زونا' اور بی بی سی کی روسی سروس نے تقریباً 111,000 ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کے ناموں کی شناخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

روس اور یوکرین کے مابین تنازعہ اب تک ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کی جانیں لے چکا ہے۔ استنبول مذاکرات میں، جو حالیہ ہفتوں میں ہوئے، انسانی ہمدردی کے اقدامات، جیسے لاشوں اور قیدیوں کے تبادلے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تاہم دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ یوکرین نے روس کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ اس نے لاشوں کے تبادلے میں تاخیر سے کام لیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • المنجی فاؤنڈیشن کے تحت سالانہ جشنِ غدیر
  • روس کی پھر ایران، اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش
  • انتونیو مارسیلیا پاکستان نیوی کی دعوت پر کراچی پہنچ گیا
  • اطالوی بحری جہاز آئی ٹی ایس انتونیو مارچیلیا کی کراچی کی بندرگاہ پر آمد
  • کیف پر روسی حملے میں 15 شہری ہلاک
  • جنگ کی قیمت کمر توڑ دیتی ہے
  • ایران اسرائیل تنازع: امریکی بحری بیڑہ بحیرہ جنوبی چین سے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ
  • پاک بحریہ قومی دفاع کااہم ستون ہے ،وزیراعظم
  • گلگت: روایتی شندور پولو فیسٹیول 20 جون سے شروع ہوگا
  • یوکرین کو روس سے مزید 1200 فوجیوں کی لاشیں موصول