میراڈوناکے بسترمرگ کے گرد میڈیکل آلات موجود نہ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ارجنٹینا کو ورلڈکپ جتوانے والے انجہانی لیجنڈری فٹبالر میراڈونا کے بسترمرگ کے گرد میڈیکل آلات موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر ڈیگو میراڈونا کی دیکھ بھال پر معمور 7 میڈیکل پروفیشنلز کے خلاف غفلت برتنے کے الزام پر جاری ٹرائل میں پولیس آفیسر لوکاس فاریس نے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈیگو میراڈونا کی موت کی اطلاع ملنے پر ان کے گھر پہنچے والے پولیس اہلکاروں میں سے ایک تھے، انکا کہنا تھا کہ کمرے میں میں نے کسی قسم کے کوئی میڈیکل آلات نہیں دیکھے، مجھے وہاں پر سیرمز نظر نہیں آئے جو ہوم ہاسپٹالائزیشن کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: میراڈونا کے علاج میں غفلت؛ سرجن سمیت 7 افراد کیخلاف مقدمے کی سماعت شروع
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں میراڈوناکی لاش موجود تھی اس فٹبالر کا منہ اوپر کی جانب جبکہ پیٹ سوجا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ اس ٹرائل میں 120 کے قریب گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے جانے کی توقع ہے، یہ سلسلہ جولائی تک جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں: لیجنڈ فٹبالر میراڈونا کی موت سرجن سمیت ڈاکٹر نرسز کو مقدمے کا سامنا
خیال رہے کہ 80 کی دہائی کے کامیاب ترین فٹبالر، "دی گولڈن بوائے" کے لقب سے مشہور ڈیاگو میراڈونا کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس سے زائد بیت چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: میسی ارجنٹینا کی ورلڈکپ کوالیفائنگ ٹیم سے باہر، مگر کیوں؟
میراڈونا نے ارجنٹینا کو 1986 فٹبال ورلڈکپ کا فاتح بنوایا تھا، عظیم فٹبالر 25 نومبر 2020 کو 60 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بی ایم سی کوئٹہ میں 4 ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ مزید تحقیقات کیلئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ شہر کے مقامی اخبار کی رپورٹ میں 2017 سے 22 کی آڈٹ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پوسٹ گریجوئٹ ڈاکٹرز کے وظائف کی مد میں 1 ارب 16 کروڑ روپے کی غیر شفاف ادائیگی کی گئی۔ لیب ٹیسٹ کے بغیر ایک ارب 93 کروڑ روپے کی ادویات کی خریداری کی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 38 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو مہیا ہی نہیں کیا گیا۔ بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ مزید تحقیقات کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔