اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سندھی میڈیا سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 9 ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی اور عوام کے حقوق بیچ دیے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پر عمل درآمد سے پانی کی منصفانہ تقسیم ممکن ہے، لیکن آئین سے روگردانی عوام میں نفرتوں کو جنم دے رہی ہے۔

محمد علی درانی نے ایوانِ صدر کو وفاق کی بجائے نفاق کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے عوام تمام صوبوں کے شہریوں اور ان کے آئینی حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں نے وفاق کی مضبوطی کے لیے اکائیوں کے عوام کا ساتھ نہ دیا تو تاریخ انہیں مجرم قرار دے گی۔

پیر صاحب پگارا کے مؤقف کا حوالہ دیتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ وہ قومی مفاد میں ساتھ ہیں، لیکن وسیع تر ذاتی مفاد کے لیے کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمرکوٹ کے ضمنی انتخابات میں اپوزیشن کا اتحاد مستقبل میں مشترکہ سیاسی جدوجہد کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔

چھبیسویں ترمیم پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے ملک میں آئین، عدلیہ اور جمہوریت کا خاتمہ کر دیا ہے اور عوام کے حقوق معطل ہو چکے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محمد علی درانی نے کہا کہ

پڑھیں:

نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ  پیپلز پارٹی دہشتگردی ،کینالز سمیت دیگر ایشوز پر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیکر آگے بڑھنا چاہتی ہے، نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان منظور چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا ہم نے کبھی تقسیم کی بات نہیں کی، ہم پوائنٹ اسکورنگ نہیں، عوام کے حقوق کی بات کر رہے ہیں، پانی کا مسئلہ اور کمی  ہے تو پھر بتائیں نئی کینالز کو پانی کہاں سے دیں گے؟ کسانوں کو پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ نہیں نظام کے ساتھ ہے کسی کو گرانا یا ہٹانا ہمارا مقصد نہیں عوامی مسائل کے حل اور حقوق دینے کی بات کر رہے ہیں، ن لیگ  پنجاب کی  وارث نہیں بلکہ اربوں کی جائیدادیں بیچ ڈالیں عوام سے سہولیات چھین لیں.

ندیم افضل چن نے کہا کہ ملک کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،ہم پانی کے مسئلے پر ڈیبیٹ کرنے کے لیے تیار ہیں، سیاسی معاملات پر حکومت سے بات چیت ہو رہی ہے، اتحادی ن لیگ کے نہیں پارلیمانی نظام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کینالز کے ایشو پر  وزیر اعظم اگر بے بس ہیں تو پھر اقتدار چھوڑ دیں،  وزیر اعظم کو ہیلی کاپٹر میں گھومتے ہوئے دیکھتا ہوں تصویریں بنواتے ہیں، وزیراعظم سی سی آئی کا  اجلاس بلا کر کینالز کے معاملے کو ٹیک اپ کریں۔

انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان چوہدری منظور نے کہا کہ صدر پاکستان نے  کینالز کے منصوبے کی منظوری نہیں دی ،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلایا جا رہا، پہلے جو نہریں چل رہی ہیں ان میں پانی کی کمی ہے پانی کی کمی ہے مسئلہ کیسے حل ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پانی کہاں سے آئے گا ؟ کسان کو پہلے ہی مشکلات کا سامناہے ،فصلیں کاشت نہیں ہوں گی کہاں جائے گا ؟پیپلز پارٹی پانی کے مسئلے پر کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا ظالمانہ اقدام ہے: شازیہ مری
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا ظالمانہ اقدام ہے، شازیہ مری
  • پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ
  • کینالز پر کام کی معطلی اور سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ قومی یکجہتی کی فتح ہے، فریال تالپور
  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • نہروں کے ایشو پر پی پی ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، عرفان صدیقی
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • غیر قانونی کینالز منظور نہیں، سندھو دریا و حقوق کا دفاع کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن