مایا علی کی شادی سے متعلق اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اور خوبرو اداکارہ مایا علی نے کہا ہے کہ وہ شادی کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں لیکن یہ فیصلہ وہ صرف اسی وقت کریں گی جب انہیں اپنی زندگی کا صحیح ہمسفر ملے گا حال ہی میں مایا علی نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں اپنی کزنز کے ہمراہ شریک ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی نجی زندگی شوبز اور دیگر موضوعات پر کھل کر بات کی دورانِ گفتگو میزبان ندا یاسر نے ان سے سوال کیا کہ وہ شادی کب کریں گی اس پر مایا علی نے جواب دیا کہ وہ اب شادی کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں تاہم وہ اس معاملے میں کسی قسم کی جلد بازی نہیں کرنا چاہتیں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے ان پر شادی کا کوئی دباؤ نہیں ہے مایا علی نے اپنی پسند کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسے شخص سے شادی کرنا چاہیں گی جو ان کی والدہ کی عزت کرے ان کے کام کو سمجھے اور انہیں مکمل سپورٹ دے انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی والدہ بعض اوقات ان کی شادی کو لے کر فکرمند ہو جاتی ہیں، لیکن ان کے بھائی اور کزنز انہیں سمجھاتے ہیں کہ مایا کو اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے ان کے مطابق وہ اس وقت تک شادی نہیں کریں گی جب تک انہیں ایسا شخص نہ ملے جو ان کے خیالات اور اقدار سے ہم آہنگ ہو اداکارہ کا یہ بیان ان کے مداحوں کے لیے خوشگوار حیرت کا باعث بنا ہے کیونکہ ان کی شادی کے حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی جاتی رہی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مایا علی
پڑھیں:
القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
اپنے ایک جاری بیان میں سامی ابو زھری کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے رہنماء "سامی ابو زهری" نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی رژیم کے خلاف القسام بریگیڈ کی تازہ ترین کارروائی اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کا فطری جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ان لوگوں کا انتقام ہے جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ القسام بریگیڈ روزانہ کی بنیاد پر دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے کہ جس کا واضح ترین نمونہ آج خان یونس و جبالیہ میں سامنے آیا۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ یہ کارروائی اس قدر اثر رکھتی ہے کہ جس نے جنگی مجرم "نتین یاہو" کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا کہ آج کا دن بہت سخت اور اندوہناک ہے۔ حماس رہنماء نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی سرزمین کے قبضے کے خاتمے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ آخر میں سامی ابو زھری نے غزہ میں ہونے والے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی خاموشی ناقابل جواز ہے۔ آج ہمیں ایک ایسا واضح موقف اپنانے کی ضرورت ہے جس میں قتل و محاصرے کا خاتمہ اور جارحین کا ہاتھ روکنا شامل ہو۔