Daily Ausaf:
2025-11-03@10:42:12 GMT

بجلی کے بھاری بل ادا کرنیوالے صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

کے الیکٹرک صارفین کو ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے الیکڑک کی جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، کے الیکڑک نے 4.84 روپے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی۔کے ای حکام نے کہا کے الیکڑک نے جنوری میں نیشنل گرڈ سے سے 1170 میگاواٹ بجلی لی ہے، سی پی پی اے سے زیادہ بجلی لینا بجلی قیمت میں کمی کی بڑی وجہ ہے۔

ممبر ٹیکنیکل رفیق شیخ نے کہا کے ای کی سالانہ بنیادوں پر گروتھ میں 8 فیصد کمی اور ماہانہ بنیادوں پر 3 فیصد کمی ہوئی ہے۔کے ای نے آئی پی پیز اور این ٹی ڈی سے 96 فیصد بجلی لی اور اپنے وسائل سے کے الیکڑک نے چار فیصد بجلی پیدا کی ، کے ای کو این ٹی ڈی سی سے ہی ساری بجلی لینے میں کونسی چیز روک رہی ہے جبکہ نیٹ میٹرنگ اور انڈسٹری کی کھپت میں کمی سے بجلی کی کھپت کم ہورہی ہے۔

نیپرا نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی اور فیصلہ محفوظ کرلیا، نیپرا اتھارٹی اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرے گی .

خیال رہے الیکٹرک نے جنوری کی ایڈجسٹمنٹ میں4روپے84پیسےفی یونٹ کمی مانگی ہے اور من وعن منظوری سے صارفین کو 4 ارب 69 کروڑ50 لاکھ روپے کا ریلیف ملے گا۔

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم اور کیمروں کے ذریعے اصلاحی اقدامات پر جماعت اسلامی نے سٹی کونسل میں قراردادیں پیش کیں۔ دونوں قراردادیں جماعت اسلامی کے نمائندوں نے سٹی کونسل میں پیش کیں۔
رہنما جماعت اسلامی جنید مکاتی نے سوال اٹھایا کہ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں لگتے؟ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سہولیات یا بہتر سڑکیں فراہم کیے بغیر ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے سٹی کونسل ممبران نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے باہر ای چالان کی بھاری رقم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
کراچی میں ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے شہریوں کے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی اور لاہور کے جرمانوں کا تقابلی جائزہ لینے سے واضح فرق سامنے آتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر کراچی میں 20 ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف 200 روپے جرمانہ عائد ہوتا ہے، یعنی کراچی میں یہ رقم سو گنا زیادہ ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے، سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 300 روپے، اور اوور اسپیڈنگ پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 200 روپے جرمانہ ہے۔ سب سے زیادہ فرق ون وے خلاف ورزی پر ہے، جہاں کراچی میں 25 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے کا چالان عائد ہوتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرمانوں کی یہ بھاری شرح عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق پر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • ایپل واچ صارفین کیلیے خوشخبری:واٹس ایپ کا نیا ورژن آزمائشی مرحلے میں داخل
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش