زرمبادلہ ذخائر کی مالیت 16 ارب ایک کروڑ 58 لاکھ ڈالر ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
14 کو ختم ہونے والے ہفتے پر زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 4 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 4 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ زرمبادلہ ذخائر کے ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق 14 کو ختم ہونے والے ہفتے پر زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 4 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اضافے کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 11 ارب 14 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 14 مارچ کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 16 ارب ایک کروڑ 58 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 86 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کروڑ 90 لاکھ ڈالر
پڑھیں:
دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
ویب ڈیسک: دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 1 لاکھ 44 ہزار 378 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 20 ہزار 728 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ قادرآباد پر پانی کی آمد 1 لاکھ 19 ہزار 844 کیوسک جبکہ اخراج 1 لاکھ 4 ہزار 844 کیوسک ریکارڈ ہوا۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اسی طرح دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، تربیلا بیراج پر آمد 3 لاکھ 58 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 49 ہزار 900 کیوسک ہے، کالاباغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 503 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 58 ہزار 503 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 753 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 40 ہزار 753 کیوسک ہے۔
اس کے علاوہ تونسہ بیراج پر آمد 3 لاکھ 11 ہزار 896 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار 396 کیوسک ریکارڈ ہوا جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 45 ہزار 474 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 12 ہزار 781 کیوسک ہے۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے
ایف ایف ڈی کے مطابق تمام مقامات پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، تاہم اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے، متعلقہ حکام نے قریبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔