سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: علیمہ خان سمیت 17 افراد کی دوبارہ جے آئی ٹی طلبی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا ہے، جن سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے سوال جواب کئے جائیں گے، ان تمام افراد کو جے آئی ٹی آئی نے 21 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا ہے، جن سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے سوال جواب کئے جائیں گے، ان تمام افراد کو جے آئی ٹی آئی نے 21 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ جے آئی ٹی کی جانب سے جن افراد کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، ان میں سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہر اور عون عباس شامل ہیں۔
علاوہ ازیں محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم خان، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی اور محمد نعمان افضل کو بھی طلبی کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، طلبی کے نوٹسز جبران الیاس، سلمان رضا، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک کو بھی جاری کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 مارچ کو جے آئی ٹی نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو بھی دوبارہ طلب کیا ہے جبکہ 19 مارچ کو علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکی ہیں۔
جے آئی ٹی ان افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016ء کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی ہے، وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر منفی سمیت 17 افراد جے آئی ٹی نے علیمہ خان افراد کو مارچ کو ٹی آئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی رکن کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ٹیم سے وابستہ خاتون خولہ ادریس کو بیرونِ ملک روانگی سے روک دیا گیا، خولہ ادریس اپنے شوہر کے ہمراہ سعودی عرب کے لیے روانہ ہونے والی پرواز میں سوار ہونے والی تھیں، روانگی سے قبل امیگریشن عملے نے انہیں روک کر تفتیشی اداروں کے حوالے کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق خولہ ادریس چوہدری اور ان کے خاوند کو امیگریشن کلیئرنس کے دوران ہی سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (FIA Cyber Crime Wing) کی ٹیم نے حراست میں لے لیا، دونوں کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے دفتر منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ خولہ ادریس کے خلاف مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز مواد کی اشاعت اور حساس معلومات کے پھیلاؤ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، اسی سلسلے میں ان کا نام ممکنہ طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) یا اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، جس کی بنیاد پر انہیں بیرون ملک جانے سے روکا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ خولہ ادریس سے پی ٹی آئی کی آن لائن سرگرمیوں اور چند مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے معلومات حاصل کرے گا۔
تاحال پی ٹی آئی کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا ٹیم کے اراکین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس عمل کو سیاسی انتقام قرار دیا جا رہا ہے۔
ادھر ایئرپورٹ حکام نے تصدیق کی ہے کہ خولہ ادریس اور ان کے شوہر کو باقاعدہ تحریری ہدایات کے تحت روکا گیا جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔