پاکستانی شہری کا بغیر ویزا کے بھارتی فلائٹ کے ذریعے بھارت کا سفر، ممبئی ایئرپورٹ کے حکام حیران
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ممبئی(نیوز ڈیسک)ایک پاکستانی کاروباری شخصیت وقاص حسن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے انڈیگو ایئر لائن کے ذریعے بھارت کا سفر کیا، جس پر کئی لوگ حیران رہ گئے۔ اگرچہ پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد ویزا حاصل کرنے کے بعد بھارت جا سکتے ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اور سیکیورٹی خدشات کے باعث ویزا حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ تفریحی سیاحت بھی شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
وقاص حسن نے ایک انڈیگو فلائٹ بک کی، جس میں ان کا چھ گھنٹے کا قیام ممبئی ایئرپورٹ پر تھا۔ وہ سنگاپور سے سعودی عرب جا رہے تھے اور ان کی فلائٹ کا ٹرانزٹ بھارت میں تھا۔
پاکستانی پاسپورٹ پر بھارت کا سفر
اپنی انسٹاگرام ویڈیو میں وقاص حسن نے وضاحت کی کہ پاکستانی شہری بنا ویزے کے بھارت کا سفر کر سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کی فلائٹ محض ایک کنیکٹنگ فلائٹ ہو۔ پاکستانی مسافروں کو ایئرپورٹ سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوتی، لہٰذا خود سے چیک ان فلائٹس ان کے لیے ممکن نہیں ہیں۔
انہوں نے ویڈیو میں کہا، ’اس بار میں سنگاپور سے سعودی عرب جا رہا ہوں اور اس وقت ممبئی ایئرپورٹ پر موجود ہوں۔‘
View this post on InstagramA post shared by WAQAS HASSAN (@waqashassn)
ممبئی ایئرپورٹ پر خوشگوار تجربہ
وقاص حسن نے اپنے مختصر قیام کو خوب انجوائے کیا۔ انہوں نے ایئرپورٹ لاؤنج میں وقت گزارا، کچھ یادگاری اشیاء خریدیں اور ممبئی کی مشہور اسٹریٹ فوڈ ”وڑا پاؤ“ بھی چکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ”دلچسپ تجربہ“ تھا۔
’تھوڑا سا خطرہ بھی تھا‘
وقاص حسن نے وضاحت کی کہ انہوں نے بھارتی ایئر لائن کا انتخاب کیوں کیا۔ ان کے مطابق مشرق سے مغرب جانے والی فلائٹس، جیسے کہ سنگاپور سے سعودی عرب، بھارتی ایئر لائنز عام طور پر کم قیمت پر فراہم کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگ نہیں جانتے کہ یہ سفر قانونی ہے، اور انہیں خود بھی ٹکٹ بک کرتے وقت خدشات تھے۔
انہوں نے کہا، ’میں 15 سالوں سے سفر کر رہا ہوں، مگر کبھی کسی نے نہیں بتایا کہ پاکستانی بھارت سے ٹرانزٹ کر سکتے ہیں۔ اس لیے جب میں نے یہ ٹکٹ بک کیا تو تھوڑا سا خدشہ بھی تھا۔‘
ممبئی ایئرپورٹ حکام کی حیرت
وقاص حسن نے بتایا کہ جب انہوں نے ممبئی ایئرپورٹ پر اپنا پاسپورٹ دکھایا تو حکام بھی حیران رہ گئے۔
وقاص کے مطابق ’ایئرپورٹ پر جب میں نے اپنا پاسپورٹ دیا تو وہ بھی مجھے حیرت سے دیکھنے لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ پاکستانی ایسا نہیں کرتے، لہٰذا یہ ان کے لیے بھی ایک نیا تجربہ تھا۔‘
سوشل میڈیا پر ردِعمل
وقاص کی یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور لوگوں کی جانب سے ملا جلا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
ایک بھارتی صارف نے لکھا، ’پاکستانی عوام کو بھارت جانے کی اجازت ہونی چاہیے اور بھارتی عوام کو پاکستان آنے کی۔ میں آپ سب سے محبت کرتا ہوں، کوئی اچھا یا برا نہیں ہوتا، ہم سب ایک جیسے ہیں۔‘
جبکہ ایک اور صارف نے سوال اٹھایا، ’اس میں خوشی کی کیا بات ہے کہ آپ ایک ایسے ملک کے ایئرپورٹ پر ٹھہرے جس نے آپ کو باہر جانے کی اجازت ہی نہیں دی؟‘
مزیدپڑھیں:پاکستانیوں کی خوشی میں کمی آگئی، عالمی درجہ بندی میں تنزلی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممبئی ایئرپورٹ پر بھارت کا سفر انہوں نے
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
آپریشن سندور کی ناکامی اور عالمی سطح پر پاکستان کے ہاتھوں رسوائی کے بعد سے بھارت نے مسلسل پاکستان کو بدنام کرنے کی منظم مہم شروع کر دی ہے، اسی سلسلے کی ایک ناکام کوشش کو ہماری مستعد سیکیورٹی ایجنسیز نے بے نقاب کیا ہے۔اس کوشش میں انڈین انٹیلیجنس ایجنسی نے ایک پاکستانی مچھیرے کو پاکستان رینجرز، نیوی اور آرمی کی وردیاں اور دیگر سامان خرید کر بھارت بھیجنے کا ٹاسک سونپا، تاہم ہماری سیکیورٹی اداروں کی بروقت کاروائی نے بھارت کے اس منصوبہ بندی کا سراغ لگا لیا۔ اور مجرم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔اس کارروائی کی مکمل تفصیل اور ملزم کا اقبالی بیان بمعہ تمام ثبوت یہاں پیش کیا جارہا ہے۔پاکستانی سیکوریٹی ایجنسیاں گہرے سمندری پانیوں میں بھارتی ایجنسیوں کی مشکوک حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اکتوبر 2025 میں سکیورٹی اداروں نے مسلسل نگرانی کے بعد ایک بظاہر عام سے مچھیرے سے مسلح افواج کی وردیاں اور مشکوک سامان برآمد کیا ہے۔ یہ شخص کچھ عرصہ سے مختلف دوکانوں سے پاکستانی افواج کے استعمال کی چیزوں کا پوچھ گچھ کرنے کی وجہ سے ہماری نظروں میں تھا۔ مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کے بعد ایک مشترکہ انٹیلیجنس آپریشن میں اس شخص کو فوجی وردیوں اور دیگر سامان سمیت اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا، جب وہ کشتی کے ذریعے اس سامان کو بھارت سمگل کرنا چاہ رہا تھا۔گرفتاری کے بعد ملزم سے اس کے مقاصد، روابط اور ممکنہ جاسوسی نیٹ ورک کے بارے میں تفصیلی تفتیش کی گئی۔ اور اس کے موبائل فون کے فرانزک تجزیے کے بعد مندرجہ زیل حقائق سامنے آئے۔اعجاز ملاح نے بتایا کہ وہ ایک غریب مچھیرا ہے جو گہرے پانی میں جا کر مچھلی پکڑتاتھا- وہ بھارتی خفیہ ایجنسی کےلالچ کی بھینٹ چڑھ گیا، ستمبر 2025 میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے اسے گہرے پانیوں میں مچھلی کا شکار کرتے ہوئے گرفتار کیا-
بعد ازاں اُسے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جہاں بھارتی انٹلیجنس کے اہلکاروں نے اس سے ملاقات کی اوراسے بتایا کہ گرفتاری کے الزام کے تحت اسے بھارت میں دو سے تین سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔بھارتی اہلکاروں نے پیشکش کی کہ اگر وہ پاکستان کے اندر ان کے لیے کام کرے تو اسے رہا کیا جا سکتا ہے، جس پر اس نے لالچ اور دھمکیوں میں رضامندی ظاہر کی۔انہوں نے اسے کچھ سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی جو اسے پاکستان جا کر جمع کرنا تھا اور بعد ازاں کشتی کے ذریعے بھارت پہنچانا تھا۔پاکستان نے اس مچھیرے کی اپنے ہینڈلر سے کی گئی وائس چیٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ جس میں اس کو چھ پاکستانی مسلح افواج کی مخصوص ناپ کی وردیاں (آرمی، نیوی اور سندھ رینجرز)، نام کی پٹیاں (جن پر مخصوص نام: عبید، حیدر، سہیل، ادریس، صمد اور ندیم لکھے ہوں)، تین زونگ موبائل سم کارڈ (جن کا بلینک خریداری انوائس کراچی کی دکان کے ساتھ ہوں)، سگریٹ کے پیکٹ، ماچس، لائٹر اور پاکستانی کرنسی کے 100 اور 50 کے نوٹ فراہم کرنے کو کہا۔اعجاز نے کراچی کی مختلف دوکانوں سے مطلوبہ سامان کا انتظام کیا، جس کی تصویریں اس نے بھارتی انٹلیجنس کو بھیجیں۔ اعجاز کو 95 ہزار روپے سامان کی تصاویر بھجوانے کے عوض ادا کیے گئے، جبکہ بقیہ رقم سامان کی کامیاب ترسیل کے بعد ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔اکتوبر کے آغاز میں، وہ مبینہ طور پر مذکورہ سامان بھارت پہنچانے کے لیے سمندر کی سمت روانہ ہوا، تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔بھارتی سیاسی قیادت پاکستان دشمنی میں اندھی ہو چکی ہے۔ اور آپریشن سندور کی شکست کو بہار کے ریاستی انتخابات سے عین پہلے ایک فالس فلیگ آپریشن کے زریعے بدلنے کی کوشش کر رہی ہے.یہ میڈ ان پاکستان اشیاء سگریٹ ، لائٹرز ، اور کرنسی کسی ایسے جعلی مقابلے میں استعمال کرنے کا امکان ہے جس کے بعد یہ پرواپیگنڈہ کیا جا سکے کہ پاکستان بھارت میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد میں براہ راست ملوث ہے-پاکستان نیوی اور سندھ رینجرز کی مخصوص وردیوں کی طلب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جعلی کارروائی ممکنہ طور پر بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں، خصوصاً کچھ یا بھوج میں انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ اور اس سازش کو بھارت کی اسے علاقے میں ہونے والی جنگی مشقوں سے جوڑا جائے۔ان حاصل کردہ فوجی وردیوں اور دیگر سامان سے پاکستانی فوج کے حاضر سروس اہلکاروں کی گرفتاری کا جھوٹا ڈرامہ بھی کیا جاسکتا ہے۔زونگ سم کارڈز اس لیے شامل کیے گئے تاکہ مبینہ آپریٹرز یا آپریشن کی فنڈنگ اور مواصلاتی رابطے چینی عناصر سے منسوب کیے جا سکیں۔پاکستان اس گھناؤنے بھارتی آپریشن کے تمام شواہد اپنے بین الاقوامی دوستوں کے سامنے بھی پیش کر رہا ہے تاکہ بھارت کا مذموم چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔