معین خان اپنے بیٹے اعظم خان کو پہچان نہیں سکے، ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
کراچی:
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر معین خان دو منٹ تک ٹیلی فون پر بات کرنے کے باوجود اپنے بیٹے اور پاکستانی کرکٹر اعظم خان کو پہچان نہ سکے۔
ایکسپریس انٹرٹیمنٹ کے پروگرام پیارا رمضان میں سابق کپتان معین خان اور اُن کی اہلیہ نے شرکت کی۔ اس دوران اعظم خان پروگرام میں بطور کالر شریک ہوئے۔
اعظم خان نے میزبان جویریہ سعود کے سوال پر کہا کہ آپ کے پروگرام میں آنے والے یہ دونوں مجھے اچھے طریقے سے جانتے ہیں۔
معین خان اپنے بیٹے کی آواز سُن کر نہیں پہچان سکے۔ اس کے بعد اعظم خان نے پھر کہا کہ ’ارے بابا میں ہوں‘ اس کے بعد جویریہ سعود ٹھٹہ مار کر ہنسی تو اُن کی والدہ نے پہچان لیا۔
سابق وکٹ کیپر نے اس پر کہا کہ ارے اعظم آواز بنا کر کیوں بات کررہے ہوں۔ اعظم خان نے یہ بھی کہا کہ میں بہت عرصے کے بعد بابا اور مما کو کھانا بناتے دیکھ رہا ہوں۔
معین خان نے وضاحت کی کہ جس دن تم گھر میں کھانا کھاؤ گے تو میں کھانا بناؤں گا۔ اعظم خان نے بتایا کہ بابا کڑاہی اور دیگر کھانے بہت مزے کے بناتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایکسپریس انٹرٹیمنٹ کی خصوصی ٹرانسمیشن پیارا رمضان ہر روز دوپہر تین بجے سے براہ راست نشر کی جاتی ہے جس میں جویریہ سعود میزبانی کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ اس پروگرام کو شائقین بہت پسند کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس کا گراف اوپر کی جانب جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
صحافی برادری مشکلات کا شکار ہے ، صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کردار ادا کرے ۔ معروف صحافی و مصنف ذبیح اللہ بلگن کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ میں “پہچان “ اراکین کی گفتگو
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی2025ء) معروف صحافی و مصنف ذبیح اللہ بلگن کی وطن واپسی پر ان کے اعزاز میں الامین اکیڈمی کے سربراہ پیر ضیاء الحق نقشبندی نے عشائیہ کا اہتمام کیا ۔ عشائیہ میں صحافیوں ، ایڈیٹرز اور کالم نگاروں کے پلیٹ فارم “پہچان” کے اراکین شاہد نذیر چودھری ، اشرف سہیل ، عامر خاکوانی ، عرفان اطہر ، خالد ارشاد صوفی ، فرخ شہباز وڑائچ شریک ہوئے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے “پہچان” اراکین کا کہنا تھا کہ پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافی ان دنوں مالی مشکلات کا شکار ہیں ۔ ایک کے بعد ایک اخبار بند ہو رہا ہے جس سے سینکڑوں صحافی بےروزگار ہوگئے ہیں۔(جاری ہے)
پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کو ڈیجیٹل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کی تربیت دینی چاہیے تاکہ وہ موجود دور کے میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیتیوں کا مظاہرہ کر سکیں ۔ “پہچان” اراکین کا کہنا تھا کہ اب صحافت کی شکل تبدیل ہوچکی ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافی برادری بھی صحافت کے نئے اسلوب کو سمجھے اور اختیار کرے ۔ سمجھ لینا چاہیے کہ موجودہ دور میں صحافت کیلئے صرف قلم ہی نہیں کیمرہ کی بھی ضرورت ہے اور کیمرہ کو قلم کی طرح بروئے کار لانا پڑے گا ۔ عشائیہ کے موقع پر معروف صحافی و تجزیہ نگار عامر خاکوانی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا ۔ “پہچان” اراکین نے عامر خاکوانی کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی ۔