لفظ “ فی الحال“ کیوں کہا؟ دانش تیمور نے وضاحت پیش کردی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
دانش تیمور نے حال ہی میں اپنے مداحوں کے لیے ایک وضاحتی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انھوں نے لفظ ’فی الحال‘ کے استعمال کی وضاحت کی، انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ لفظ زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ مشہور پاکستانی اداکار اور میزبان دانش تیمور نے حال ہی میں ایک رمضان ٹرانسمیشن شو کے دوران اس وقت تنازعہ کھڑا کر دیا جب انہوں نے چار شادیوں کی وکالت کی۔
دانش تیمور نے کہا کہ، مجھے اسلام نے چار شادیوں کی اجازت دی ہے یہ الگ بات ہے کہ میں ایسا نہیں کر رہا ہوں۔ میں ان کے ساتھ اپنی زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔ لفظ ’فی الحال‘ کے نامناسب استعمال نے تنازعہ کو جنم دیا اور مداحوں نے دانش تیمور پر غصے کا اظہار کیا۔
اب دانش تیمور نے اپنے مداحوں کے لیے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اپنے بیان پر وضاحت پیش کی۔
دانش تیمور نے کہا کہ، میں جانتا ہوں کہ آپ لوگ مجھ سے ناراض ہیں، میرے کچھ مداحوں کا خیال ہے کہ میں نے اپنی اہلیہ عائزہ کی بے عزتی کی لیکن ایسا نہیں ہے۔ میں اپنی بیوی سے پیار کرتا ہوں، میں اکثر لفظ ’فی الحال‘ استعمال کرتا ہوں جو کہ موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتا ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم سب ایک دن مر جائیں گے، اس لیے میں مستقبل کے بارے میں زیادہ سوچتا یا بات نہیں کرتا۔ میں حال میں رہتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ میں نے یہ لفظ غلطی سے مولانا کے ساتھ گفتگو کے دوران کردی۔
انہوں نے مزید کہا کہ، اگر آپ لوگوں کو لگتا ہے کہ میں نے غلطی کی ہے تو میں دل کی گہرائی سے آپ سے معذرت چاہتا ہوں۔ میں آپ سب کو اپ سیٹ نہیں کرنا چاہتا ہوں، میں نے آپ کو تفریح مہیا کرنے کے لئے اپنی زندگی وقف کی ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ آپ خوش رہیں بالکل اسی طرح جیسے میں اس گھر میں اپنی بیوی کے ساتھ خوش رہ رہا ہوں۔ میرے اور عائزہ کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Danish Taimoor (@danishtaimoor16)
عائزہ خان نے بھی ویڈیو کے نیچے جواب دیا اور شوہر دانش تیمور سے پیار بھرے الفاظ میں اپنی محبت کا اظہار کیا۔ دانش کے مداح بھی انہیں سپورٹ کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دانش تیمور نے چاہتا ہوں فی الحال کہا کہ کہ میں
پڑھیں:
حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
ملک بھر میں مون سون بارشوں کے بعد 26 جون سے اب تک آنے والے سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ اب تک 998 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، پنجاب میں 5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین متاثر ہوئی ہے۔
اسی طرح فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جبکہ گھر اور سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، مجموعی نقصان کا تخمینہ 409 ارب روپے یعنی تقریباً 1.4 ارب ڈالر لگایا جا رہا ہے۔
اس سب کے باوجود حکومت نے تاحال بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک سے امداد کی اپیل نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے کے باوجود حکومت نے ابھی تک امداد کی اپیل کیوں نہیں کی ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فی الحال بین الاقوامی امداد کی اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔ ان کے مطابق 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد امداد کی اپیل کی گئی تھی مگر اس کا تجربہ زیادہ مثبت نہیں رہا تھا۔
’اس وقت امداد کم ملی تھی جبکہ زیادہ تر مالی مدد آسان قرضوں کی صورت میں دی گئی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصانات کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا جا سکا، اور جب تک تخمینہ مکمل نہیں ہوتا، امداد کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور اس کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
’حکومت کوئی بھی فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہی کرے گی۔‘
مزید پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: پنجاب میں پھر سیلابی صورت حال، جلال پور پیر والا شہر خالی کرنے کا حکم
پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپیل میں تاخیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو منی بجٹ پر بحث کے بجائے عالمی امداد کے موجودہ ذرائع کو متحرک کرنا چاہیے۔
’۔۔۔جیسا کہ 2022 میں کیا گیا تھا، پاکستان کو اقوام متحدہ سے ہنگامی بنیادوں پر مدد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔‘
واضح رہے کہ 2022 کے سیلاب کے بعد جنوری 2023 میں جینیوا ڈونرز کانفرنس کے دوران حکومت پاکستان کی اپیل پر مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی امداد کے وعدے کیے گئے تھے۔
ان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے 4.2 ارب ڈالر، ورلڈ بینک کے 2 ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے 1.5 ارب ڈالر کے وعدے شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتحادی پیپلز پارٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری شیری رحمان مجموعی نقصان کا تخمینہ منی بجٹ