UrduPoint:
2025-07-24@23:14:56 GMT
چین پاکستان میں 28.2 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)پاکستان نے فروری 2025 میں چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی مد میں 42.3 ملین ڈالر وصول کیے، جس سے ملک کے سب سے بڑے سرمایہ کار کے طور پر بیجنگ پہلے نمبر پر ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق14.
(جاری ہے)
گوادر پرو کے مطابق چین کے بعد، دیگر اہم ایف ڈی آئی شراکت داروں میں برطانیہ نے 19.2 ملین ڈالر، سوئٹزرلینڈ نے 17.4 ملین ڈالر، امریکہ نے 14.1 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات نے 13.6 ملین ڈالر، فرانس نے 10.9 ملین ڈالر اور بقیہ سرمایہ کاری مختلف ممالک سے ایف ڈی آئی آئی۔ گوادر پرو کے مطابق مالی سال 2024-25 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران پاکستان میں مجموعی طور پر 2,295.7 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جبکہ بیرون ملک سے 677.3 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جس کے نتیجے میں 1,618.4 ملین ڈالر کی خالص ایف ڈی آئی ہوئی۔ چین نے 661.8 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کے ساتھ اپنی برتری برقرار رکھی، جو پاکستان کی کل خالص ایف ڈی آئی کا 40.9 فیصد ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خالص ایف ڈی ا ئی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری براہ راست
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکا کو پاکستان میں متنوع سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جس میں صارفین کی آبادی، نوجوان افرادی قوت، بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی فوائد کو استعمال کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعاون اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔