یوم شہادت حضرت علیؑ، پنجاب بھر میں 17 ہزار پولیس اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
لاہور میں مرکزی جلوسوں و مجالس کی سکیورٹی پر 8 ہزار پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق پنجاب میں کیٹگری اے کے 27 جلوس برآمد ہو رہے ہیں جبکہ 62 مجالس منعقد کی جا رہی ہیں۔ عزاداروں کو مکمل چیکنگ کے بعد جلوسوں میں شامل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور سمیت ملک بھر میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام منایا جا رہا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پنجاب بھر میں 192 جلوسوں کی سکیورٹی پر17 ہزار افسران و جوان تعینات ہیں۔ صوبہ بھر میں 955 مجالس کی سکیورٹی پر 9 ہزار سے زائد افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ لاہور میں مرکزی جلوسوں و مجالس کی سکیورٹی پر 8 ہزار پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق پنجاب میں کیٹگری اے کے 27 جلوس برآمد ہو رہے ہیں جبکہ 62 مجالس منعقد کی جا رہی ہیں۔
عزاداروں کو مکمل چیکنگ کے بعد جلوسوں میں شامل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس انتہائی الرٹ ہے، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرسے چیکنگ کو یقینی بنایا جا رہا ہے، خواتین عزاداروں کی سکیورٹی اور چیکنگ کیلئے لیڈی پولیس اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انور کا مزید کہنا ہے کہ عزاداری جلوسوں میں سادہ لباس میں کمانڈوز، جلوس کے روٹس کی چھتوں پر سنائپرز تعینات ہیں، صوبہ بھر میں متبادل راستوں سے ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی سکیورٹی پر جا رہی
پڑھیں:
پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
پولیس اہل کار سرکاری اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے پکڑا گیا۔
تحصیل گوجرخان میں واقع سول اسپتال میں واقعہ پیش آیا، جہاں پولیس کا ایک اہلکار خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک شہری نے اہلکار کو اسپتال کے باتھ روم اور دیگر مقامات پر خواتین کی تصاویر بناتے ہوئے دیکھا اور فوری طور پر اسے قابو کرلیا۔
ملزم پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا، جسے موقع پر موجود شہری نے موبائل فون سمیت پکڑ کر گوجرخان پولیس کے حوالے کردیا۔
پولیس نے مقدمہ شہری بلال حسین کی مدعیت میں درج کیا، جس نے شکایت میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ علاج کے لیے سول اسپتال گوجرخان گیا، جہاں اس نے ایک شخص کو باتھ روم میں خواتین کی تصاویر بناتے دیکھا۔ شک گزرنے پر اس شخص کا موبائل فون چیک کیا گیا تو اس میں خواتین کی نازیبا تصاویر موجود تھیں۔
ملزم کی شناخت عقیل عباس کے نام سے ہوئی، جو راجگان کا رہائشی اور لاہور میں ٹریننگ ونگ کا پولیس اہلکار بتایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 354 اور 292 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ایس پی صدر نبیل کھوکھر کے مطابق گرفتار اہلکار کا تعلق ٹریننگ ونگ لاہور سے ہے، اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ ایسے شرمناک واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جا سکے۔