ناگپور فرقہ وارانہ فساد کی ذمہ دار بی جے پی ہے، اسد الدین اویسی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ تشدد کو ناقابل قبول بتاتے ہیں، لیکن براہ راست اسکی حمایت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ناگپور فرقہ وارانہ فساد سے متعلق مہاراشٹر کے وزیراعلٰی دیویندر فڑنویس کی تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فڑنویس حکومت صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسد الدین اویسی نے فلم "چھاوا" کو تشدد بھڑکانے کے لئے قصوروار ٹھہرائے جانے سے متعلق بھی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے تشدد کے لئے وزیراعلٰی دیویندر فڑنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مہاراشٹر حکومت کے ایک وزیر نے مغل بادشاہ اورنگ کی قبر ہٹانے کے بارے میں اشتعال انگیز بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کیا کر رہے تھے، کیا ناگپور آپ کا شہر نہیں ہے۔ انہوں نے آیات والی چادر جلائی، لیکن آپ کہتے ہیں کہ اس کے لئے ایک فلم ذمہ دار ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ آپ کیا کر رہے تھے، یہ آپ کی حکومت، آپ کی پولیس اور آپ کے خفیہ انٹلی جنس کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہوئی ہے تو اس کے لئے آپ ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قرآنی آیات والی چادر چلائی گئی، کارروائی کے لئے شکایت کی گئی تھی اور بعد میں تشدد بھڑک اٹھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے چادر نذر آتش کرنے کے لئے ذمہ دار لوگوں کو تھانے سے ضمانت دے دیتی ہے۔ اسد الدین اویسی نے آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ تشدد کو ناقابل قبول بتاتے ہیں، لیکن براہ راست اس کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہ کہ آپ پردے کے پیچھے سے پوری سازش کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہم پانی ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ 17 مارچ کو ناگپور میں فرقہ وارانہ فساد بھڑک اٹھا تھا، جب مغل حکمراں اورنگ زیب کے مقبرہ کو ہٹانے کے مطالبہ سے متعلق وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے احتجاج کیا تھا۔ اس دوران قرآنی آیات والی چادر جلانے کی بات سامنے آئی تھی، جس کے بعد مسلم طبقے کے لوگ برہم ہوگئے اور وہ جمع ہوگئے۔ پولیس کے سمجھانے کے بعد معاملہ ختم ہوگیا، لیکن رات ہونے کے بعد پھر تشدد بھڑک گیا۔ اس دوران پتھراؤ اور آگ زنی بھی کی گئی، جس میں عام لوگوں کے ساتھ 33 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں اب تک کل 105 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسد الدین اویسی نے انہوں نے کہ کرتے ہوئے نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔