34.5 ارب روپے کی ریکوری، وزیراعظم شہباز شریف کی متعلقہ وزرا اور افسران کی پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایف بی آر کی جانب سے 34.5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزرا اور افسران کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل نظام کی تشکیل کے لیے لائحہ عمل طلب کرلیا۔
وزیراعظم نے وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اقتصادی امور احد چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال، سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ڈائیریکٹر جنرل انٹیلیجینس بیورو فواد اسداللہ خان، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد اور متعلقہ تمام افسران کی اس تاریخی ریکوری کے لیے اقدامات کی خصوصی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں خفیہ بینک اکاؤنٹس اور رقم کی واپسی کا کیس، ایف آئی اے اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب
وزیراعظم نے کہاکہ مجھ سمیت پوری قوم آپ کی قومی خزانے کو 34.
انہوں نے کہاکہ ایسے بہترین نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے، یہ تاریخی کام آپ جیسی محنتی ٹیم کے ساتھ ہی ممکن تھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ 34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہوا ہے، ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہائیوں کی خرابیوں کو ہمیں مل کر ٹھیک کرنا ہے، ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ایف بی آر کے حوالے سے اصلاحات و ٹیکس قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کیا جائے۔ ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کے لیے ایک پلان تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ 100 فیصد ڈیجیٹائیزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی، ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیراعظم نے کہاکہ اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے، اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کے لیے جس قدر ہوسکا، کوشش کریں گے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے بریفنگ اور حکومتی ٹیم کے ان مقدمات کی ریکوری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے وزیراعظم کو ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف لا کی اصلاحات، ٹیکس جانچ کے لیے ڈیجیٹل ایلگوریدھم، ٹیکس افسران کی کارکردگی کی جانچ کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں ایک مرتبہ سپر ٹیکس لاگو کرنے کے بعد کیا قیامت تک چلے گا، جسٹس محمد علی مظہر کا استفسار
وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی کی جانب سے اقدامات کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر ایک مربوط نظام کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایف بی آر ریکوری شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ریکوری شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز وزیراعظم نے کہاکہ مستقل بنیادوں پر انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی کے حوالے سے افسران کی کی ریکوری کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سعودی عرب کا ہر سطح پر بھرپور دے گا: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد کو یقین دہانی
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے سعوی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کا ہر سطح پر بھرپور ساتھ دے گا۔
دوحہ میں منعقدہ ہنگامی عرب اسلامی سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
ملاقات نہایت خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے دوحہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی کارروائی کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ عمل مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر سعودی ولی عہد کی جرات مندانہ اور بصیرت افروز قیادت کو خراج تحسین پیش کیا جس کے نتیجے میں امت مسلمہ ایک اہم موڑ پر متحد ہو رہی ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان ہر سطح پر سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دے گا، خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں، جہاں پاکستان اس وقت غیر مستقل رکن ہے، اور دیگر تمام عالمی و علاقائی فورمز بشمول او آئی سی میں بھی پاکستان کی حمایت جاری رہے گی۔
شہباز شریف نے کہاکہ دوحہ میں ہنگامی اجلاس کا انعقاد دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ مسلمان اسرائیل کی غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ جارحیت کے خلاف یک زبان ہیں، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے مشکل اور کڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی مسلسل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم پاکستان کے رواں ہفتے متوقع سرکاری دورہ ریاض کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس دورے سے دونوں ممالک کو دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی جامع بات چیت کا موقع ملے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے دلی احترام اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
سعودی ولی عہد نے بھی وزیراعظم پاکستان کی قیادت کو سراہتے ہوئے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے پاکستان کی سفارتی کوششوں، بالخصوص سلامتی کونسل اور او آئی سی میں کردار کی تعریف کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews شہباز شریف شہزادہ محمد بن سلمان عرب اسلامی سربراہی اجلاس وزیراعظم پاکستان وی نیوز یقین دہانی