چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کے سالانہ اجلاس کا بیجنگ میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کے سالانہ اجلاس کا بیجنگ میں انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کا سالانہ اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا ۔اتوار کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ موجودہ فورم دو دن تک جاری رہے گا اور اس کا موضوع “ہمہ جہت طریقے سے ترقی کی رفتار میں اضافہ اور مشترکہ طور پر مستحکم عالمی اقتصادی ترقی کا فروغ” ہے۔اس دوران چینی اور غیر ملکی شرکاء میکرو پالیسیوں اور معاشی ترقی، نئی ترقی کی رفتار کو فروغ دینے کے لئے اصلاحات، کھپت کو فروغ دینے اور گھریلو طلب کو بڑھانے، نئے معیار کی پیداواری صلاحیت کی ترقی کی قیادت کے لئے سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور مصنوعی ذہانت کی جامع ترقی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
بین الاقوامی تنظیمیں، فارچیون 500 کمپنیاں اور عالمی کاروباری حلقوں کے 100 سے زائد غیر ملکی نمائندے اس سال کے سالانہ اجلاس میں شریک ہیں۔چین کے سینٹرل فنانشل اینڈ اکنامک کمیشن کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور سینٹرل رورل ورک لیڈنگ گروپ کے دفتر کے ڈائریکٹر ہان وین شیو نے کہا کہ چین کھپت کو بڑھانے کے لئے جامع اقدامات کرے گا اور ایسی صورتحال تشکیل دینا جاری رکھے گا جس میں اعلی معیار کی ترقی اور اعلی معیار کی زندگی ایک دوسرے کو فروغ دیں اور ایک دوسرے کی تکمیل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں، ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے بین الاقوامی سرمایہ کار چین کی معیشت اور چین کے اثاثوں کے بارے میں پرامید ہیں، اور ہم چینی مارکیٹ میں تعاون کرنے سے چین کی ترقی کے فوائد کو بانٹنے کے لئے بین الاقوامی سرمائے کا خلوص دل سے خیرمقدم کرتے ہیں.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سالانہ اجلاس
پڑھیں:
بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔