دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
کوٹری(نیوز ڈیسک)دریائے سندھ میں کوٹری کے مقام پر پانی سطح گر گئی، پانی کی کمی کے باعث زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ جو کبھی سندھ کی زرخیزی کی پہچان تھا، آج پانی کی کمی کا شکار ہو چکا ہے، کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے جس کے باعث ٹھٹھہ ، سجاول پل کے اطراف دریا کی زمین خشک ہو چکی ہےاورزرعی زمینیں بھی بنجر ہونے لگی ہیں۔۔
دریا ئے سندھ میں پانی کی کمی 52 فیصد ہوچکی ہے.
گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں تشویشناک حد تک کمی ہوئی ہے۔ انچارج کنٹرول روم نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی اتنی کمی پہلے کبھی نہیں دیکھی، پانی اتنا کم ہے کہ نہروں میں چھوڑے جانے کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔
گڈو بیراج پر پانی کی سطح 20 ہزار اور سکھر بیراج پر 15 ہزار کیوسک رہ گئی ہے. سکھر، دادو کینال میں پانی ختم ہوگیا ہے جبکہ بیگاری کینال میں ہر طرف زمین خشک نظر آ رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:گھر سے نوٹوں کے بورے نکلنے پر بھارتی ہائیکورٹ کا جج صاف مکر گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دریائے سندھ پانی کی کمی میں پانی کی
پڑھیں:
ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
اسلام آباد (وقائع نگار) ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ایک بار پھر ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ مختلف شہروں میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 120 روپے سے بڑھ کر 180 روپے تک جا پہنچی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایرانی ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 9 کلو وزن کے نارمل کوالٹی ٹماٹر کی قیمت 600 سے 750 روپے، درمیانی کوالٹی کی 800 سے 950 روپے، جبکہ سپیشل کوالٹی کی 1000 سے 1250 روپے تک جا پہنچی ہے۔
اسی طرح سندھ کے ٹماٹر (10 کلو وزن) 900 سے 1400 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، جبکہ سوات اور دیر کے ٹماٹر (14 سے 16 کلو وزن) کی نارمل کوالٹی 1500 سے 2000 روپے اور سپیشل کوالٹی 2000 سے 2800 روپے تک دستیاب ہے۔
مارکیٹ میں 5 کلو وزن والے ٹماٹر کے نرخ بھی کم نہیں رہے۔ نارمل کوالٹی 600 سے 700 روپے، سپیشل کوالٹی 750 سے 850 روپے جبکہ بعض جگہوں پر 900 روپے تک فروخت ہو رہے ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ملک میں مقامی فصل کم اور درآمدی ٹماٹر پر انحصار بڑھنے سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹماٹر کی درآمد اور ترسیل کے نظام کو بہتر بناتے ہوئے قیمتوں کو کنٹرول میں لانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔