اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلایا جائے، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ڈیل کی سیاست نے ہمیشہ پاکستان کون قصان پہنچایا، ڈیل کے عمل نے سیاسی سپیس کو ختم کیا ہے، ہم جمہوری عمل کےذریعے سیاسی سپیس کو واپس لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلایا جائے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی بند کمرے میں میٹنگ کا فیصلہ اچانک کیا گیا، ہمارے پاس کسی سے بھی مشاورت کرنے کا موقع نہیں تھا، اپوزیشن نے مشاورت کے بعد اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ درست تھا، بانی پی ٹی آئی نے سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کی تائید کی، ہم شرکت کرلیتے تو بھی حکومت اپنی مرضی کے فیصلے کرتی، ملٹری آپریشن کی ضرورت محدود سطح پر ہوسکتی ہے۔
سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ہر معاملے کی مکمل آگاہی ہوتی ہے، عمران خان کی بہنیں جیل میں بانی کو تمام معلومات دیتی ہیں، اگلے چند دنوں میں بہت بڑا اپوزیشن اتحاد بننے جارہا ہے، پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں متنازع شقیں نکالنے میں مولانا کا کردار شامل تھا، مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بڑے ملٹری آپریشن کی مخالفت درست قدم ہے، قومی سیاست پر ڈی آئی خان کی سیاست حاوی نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان سے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے متعلق مشاورت نہیں کرنے دی گئی، اے پی سی کے بجائے بند کمرہ اجلاس اصولی طور پر غلط بات تھی، اے پی سی بلائی جائے اور تمام جماعتوں کو شامل کیا جائے، اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلایا جائے۔ سیکرٹری تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ڈیل کی سیاست نے ہمیشہ پاکستان کون قصان پہنچایا، ڈیل کے عمل نے سیاسی سپیس کو ختم کیا ہے، ہم جمہوری عمل کےذریعے سیاسی سپیس کو واپس لیں گے، بانی پی ٹی آئی اصولی سیاست کر رہے ہیں، اصولی سیاست کی وجہ سے ہی عمران خان کو عوام میں پذیرائی مل رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی سپیس کو سلامتی کمیٹی تحریک انصاف کا فیصلہ کرنے کا
پڑھیں:
نریندر مودی کو ابھی تک جی7اجلاس میں شرکت کی دعوت موصول نہیں ہوئی
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2025ء) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ابھی تک کینیڈا میں منعقد ہونے والے جی7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔ کینیڈا کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے بعد 6برس میں یہ پہلا موقع ہے جب بھارت کو جی7 اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہےجس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی ظاہر ہوتی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جی7 سربراہی اجلاس15سے 17جون تک کینیڈا میں منعقد ہو رہاہے۔ نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایاکہ ابھی تک نریندر مودی کو اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے 22 ئی کو نامہ نگاروں کو بتایاتھا، ان کے پاس نریندر مودی کے اجلاس میں شرکت کے بارے میں اس وقت کوئی معلومات موجودنہیں ہیں۔(جاری ہے)
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اجلاس کے شرکاء کی تصدیق مناسب وقت پر کی جائیگی ۔ بھارت جی 7کا رکن نہیں ہے، جو دنیا کے سات امیر ترین ممالک کا ایک گروپ ہے۔ گروپ میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، کینیڈا اور جاپان شامل ہیں تاہم بھارت کو 2019سے ہر سال اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔کینیڈا میں سکھ رہنمائوں کے قتل اوردیگر جرائم میں مودی حکومت کے ملوث ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں ۔ سکھ خالصتان کے نام سے بھارت سے ایک علیحدہ آزادوطن کی کوشش کررہے ہیں ۔ ستمبر 2023میں اس وقت وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ممتاز سکھ رہنما اورکینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف کیاتھا،جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ اور سفارتی روابط منقطع ہیں۔کینیڈا نے گروپ کے دیگر ممالک رہنمائوں کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دے دی ہے جن میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام شامل ہیں۔