لاہور (خاور عباس سندھو+ سپیشل کارسپانڈنٹ) قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان پر شروع ہونے والا واحد اردو اخبار نوائے وقت آج 85 برس کا ہو گیا۔ اس خوشی کے موقع پر نوائے وقت کے مجید نظامی ہال میں چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری کی سربراہی میں کیک کاٹا گیا۔ نوائے وقت کا 23 مارچ 1940ء کو سفر کا آغاز ہوا، جس روز منٹو پارک میں قرارداد پاکستان پیش ہوئی تو تحریک پاکستان کے سرگرم نوجوان، پرجوش لیڈر حمید نظامی مرحوم نے قائد اعظم کی ہدایت پر قیام پاکستان کی تحریک کو دوام بخشنے کیلئے نوائے وقت کا اجراء کیا۔ دو قومی نظریہ ہو، نظریاتی سرحدوں کا تحفظ، مسلمانوں کے موقف و دین اسلام کی تعلیمات کی آبیاری یا پھر قیام پاکستان کے بعد بھارتی تسلط سے مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کی تحریکیں، نوائے وقت نے ہر اول دستہ  کا کردار ادا کیا اور کر رہا ہے۔ ادارہ نے اس کی قیمت بھی چکائی مگر اپنی پالیسیوں کو کبھی پس پشت نہیں ڈالا اور نہ ہی اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹا، اقوام عالم میں جہاں بھی انسانوں پر ظلم ہو نوائے وقت ان کی آواز بنا جس کی وجہ ادارے کو دبنگ، دلیر اور جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنے والی قیادت بانی حمید نظامی، ان کے بھائی معمار نوائے وقت و امام صحافت مجید نظامی کے بعد ان کی اکلوتی صاحبزادی رمیزہ مجید نظامی، منیجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر نوائے وقت گروپ کی قیادت میسر آئی جن کی پاکستان اور قوم کے لئے خدمات تاریخ کا سنہرا باب ہیں۔ نوائے وقت انتظامیہ کی طرف سے مجید نظامی ہال میں سجائی تقریب میں تمام  سینئر و جونیئر سٹاف جمع ہوا اور مبارکباد کے ساتھ ماضی سے جڑے قابل فخر واقعات اور یادیں تازہ کی گئیں۔ تقریب میں انچارج ایڈیٹوریل سعید آسی، ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود، چیف نیوز ایڈیٹر دلاور چودھری، میگزین ایڈیٹر خالد بہزاد ہاشمی، ہیڈ آف آئی ٹی قیصر ندیم، ہیڈ آف اکاؤنٹس شاہد انجم تارڑ، سپیشل کارسپانڈنٹ فیصل ادریس بٹ، چیف رپورٹر ندیم بسرا، منیجر سرکولیشن صغیر امجد، آپریشن کوآرڈینیٹر حافظ عبد الباسط، ایچ آر سٹاف محمد مشتاق و محمد سلیم، حاجی محمد امین، اسلم شفیع، محمد عباس سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کرنل ( ر) سید احمد ندیم قادری نے تمام سٹاف کی پروفیشنل ذمہ داریوں، انتھک محنت لگن اور کار کردگی کوسراہا۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد و راولپنڈی، پشاور، گوادر سمیت ملک بھر میں ادارے سے وابستہ تمام سٹاف کی شاندار  کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ اپنے قابل اور محنتی سٹاف کی ادارے کیلئے جدو جہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا اور بھرپور تحسین پیش کرتا ہے۔ کرنل ( ر) سید احمد ندیم قادری  نے کہا کہ آبروئے صحافت مجید نظامی نے دلیرانہ صحافت کی، ہر طرح کی حکومتوں کا سامنا کیا، جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہا، عوام کے حقوق کی بات کی۔ اب ان کی اکلوتی بیٹی رمیزہ مجید نظامی نے یہ علم بلند کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منیجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی آئرن لیڈی ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں نوائے وقت گروپ کو ریاست کے مفادات اور ملک و قوم کے بہترین مفاد میں اپنے والد مجید نظامی کی پالیسیوں کے عین مطابق آگے بڑھایا ہے۔ نوائے وقت نے 85 سالہ سفر میں حکومتیں بنتی اور گرتی دیکھیں، پاک بھارت جنگیں اور عالمی منظر نامے میں بدلتی صورتحال کا سامنا کیا مگر اپنی پالیسی نہیں بدلی۔ نوائے وقت نے ریاست کے مفادات پر پہرہ دیا ہے۔ نوائے وقت کی ٹیم قابلیت سے بھرپور پروفیشنل ، جد و جہد پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے فرداً فرداً سب کا ذکر کیا، کرنل ( ر) سید احمد ندیم قادری نے کہا کہ نوائے وقت کی پیشانی پر  "قائد اعظم کے فرمان سے شروع ہونے والا پہلا اْردو اخبار" کا اضافہ کرنے کیلئے ان کی تجویز پر منیجنگ ڈائریکٹر رمیزہ مجید نظامی نے سعید آسی سے مشاورت کی جو ان کی اپنی ٹیم  پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا سعید آسی جتنے سینئر اور مجید نظامی کے ساتھ جتنا وقت گزارا ہے یہ ہم سب کیلئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود اور انکی کی جانب سے ان کی شاندار کارکردگی کو خوب سراہا ، چیف نیوز ایڈیٹر دلاور چودھری کی نیوز روم کو لیڈ کرنے اور انکے کالموں کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔ کرنل(ر)  ندیم قادری نے آئی ٹی ہیڈ قیصر ندیم کی معاملہ فہمی کی تعریف کی۔ نوائے وقت کے 85 سال مکمل ہونے پر خصوصی میگزین کی اشاعت پر میگزین ایڈیٹر خالد بہزاد ہاشمی ، گوادر کے معاملات کو کامیابی سے چلانے پر سپیشل کارسپانڈنٹ فیصل ادریس بٹ ، چین کیساتھ دوستی کو چارچاند لگانے پر سپیشل کارسپانڈنٹ خاور عباس سندھو ، شعبہ رپورٹنگ کو بہترین انداز میں چلانے پر چیف رپورٹر ندیم بسرا ، ہیڈ آف فنانس و آپریشنز شعیب اسلم ،ہیڈ آف اکاؤنٹس شاہد حسین تارڑ اور حاجی محمد امین کی خدمات کو سراہتے ہوئے خصوصی کورس کیلئے بیرون ملک موجود ہیڈ آف ہیومین ریسورسز چودھری شفیق سلطان اور ان کی ٹیم کا خاص طور پر تذکرہ کیا۔  انہوں نے کہا کہ ایم ڈی و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی کی قیادت میں نوائے وقت گروپ حق و سچ کا فروغ اور ملک و قوم کے مفادات کی پاسداری کا محافظ بن کر نظریاتی سرحدوں اور ملکی سلامتی و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ پانچ دہائیوں سے نوائے وقت سے منسلک رہ کر خود ایک تاریخ بننے والے انچارج ایڈیٹوریل سعید آسی نے امام صحافت کیساتھ گزرے کئی لمحات آشکار کئے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم 23 مارچ کو یوم پاکستان کے ساتھ نوائے وقت کے 85 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ نوائے وقت کا اجراء دراصل ہندو پریس کے مقابلے میں قائد اعظم کا ودیعت کردا بڑا اعزاز ہے اور نوائے وقت نے اس اعزاز کو ثابت قدمی سے برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دو اداروں کو اپنا دشمن سمجھتا ہے ایک پاک فوج اور دوسرا نوائے وقت۔ اور یہ بات سب کو پتہ ہے کہ ہر بھارتی سفارت خانے میں نوائے وقت کے اداریے اور کالم کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ اس نے بھارت سے متعلق کیا لکھا ہے۔ تقریب میں سعید آسی نے بڑے انکشافات کئے اور کہا کہ جنرل ایوب کی میڈیا پر سختیوں سے دباؤ کی وجہ سے حمید نظامی کا انتقال ہوا تو ادارت مجید نظامی نے سنبھال لی جس پر اسوقت کے گورنر امیر محمد خان مجید نظامی کے پاس آئے تو انہوں نے کہا کہ اگر جنرل ایوب ان سے کہے گا تو وہ ایک منٹ نہیں لگائیں گے اور نوائے وقت بند کر دیں گے لیکن آپ نے خود کو "جنا"( بہادر مرد) ثابت کرنا ہے۔ جس پر مجید نظامی نے انہیں باور کرایا کہ وہ جنا ہیں اور جنا ہی رہیں گے۔ یہ مجید نظامی کی نڈر قیادت تھی کہ انہوں نے تمام سختیوں کے باوجود اخبار بند نہیں کیا۔ سعید آسی نے ایک اور انکشاف کیا کہ جنرل ضیاء الحق کے انتقال سے تین روز پہلے نوائے وقت کو انٹرویو تھا، جنرل ضیاء نے انٹرویو کی شرط رکھی تھی کہ مجید نظامی خود بھی ساتھ آئیں، دوران انٹرویو ٹیم ممبران سوالات کررہے تھے تو مجید نظامی خاموش بیٹھے تھے۔ جنرل ضیاء الحق نے بطور خاص پوچھا کہ آپ کیوں خاموش بیٹھے ہیں تو مجید نظامی نے خاموشی توڑتے ہوا پوچھا کہ " ساڈی جان کدوں چھڈوں گے" سعید آسی نے مزید بتایا کہ اسی طرح جنرل پرویز مشرف کے ساتھ ایڈیٹروں کی ملاقات میں سوال و جواب کے سیشن میں ایک موقع پر پرویز مشرف زچ ہو کر پوچھتے ہیں کہ اگر ان کی جگہ آپ ہوتے تو کیا کرتے جس پر مجید نظامی نے دبنگ انداز میں کہا کہ میں یہ کرتا ہی کیوں یہ میرا منصب نہیں، آپ جس جگہ پر بیٹھے ہیں یہ آپ کی جگہ نہیں ہے۔ 26 سال کی عمر میں شفٹ انچارج بننے والے کم عمر ترین چیف نیوز ایڈیٹر دلاور چودھری نے کہا کہ آبروئے صحافت مجید نظامی نے انہیں بلا کر جب نیوز ایڈیٹر کی ذمہ داری سونپی تو انہوں نے مجید نظامی سے گزارش کی کہ وہ سی ایس ایس کا امتحان دینا چاہتے ہیں تو نظامی صاحب نے کہا کہ اتنی بڑی ذمہ داری سے ڈر گئے ہو یہ کام صرف بے خوف شخص کر سکتا ہے۔ یہ سننا تھا تو انہوں نے کہا کہ اگر بات نڈر ہونے کی ہے تو وہ یہ ذمہ داری فورا سنبھالتے ہیں اور آج تک بغیر کسی خوف کے ذمہ داری نبھا رہا ہوں۔ انہوں نے کہ کرنل (ر) ندیم قادری کے آنے سے ادارے میں ایک فیملی  جیسے ماحول کو مزید فروغ ملا۔ ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود نے کہا کہ نوائے وقت جیسے بڑے ادارے سے منسلک ہونا اور جڑے رہنا ہی ان کے لئے بڑا اعزاز ہے۔ اللہ ادارے اور سٹاف کو سلامت رکھے۔ تقریب کے اختتام پر نوائے وقت کے 85 سال مکمل ہونے پر شائع کئے گئے 85 صفحات پر مشتمل خصوصی میگزین کی رونمائی کی گئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سپیشل کارسپانڈنٹ انہوں نے کہا کہ نوائے وقت نے نوائے وقت کے انہوں نے کہ نے کہا کہ ا کے ساتھ ان کی ا ہیڈ ا ف اور ان

پڑھیں:

علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی

کراچی(شوبز ڈیسک) اداکار سمیع خان نے علیزے شاہ اور منسا ملک کے درمیان ڈرامے کے سیٹ پر ہونے والے جھگڑے کی حقیقت بیان کر دی۔

ان دنوں سوشل میڈیا پر علیزے شاہ کی ویڈیوز اور انسٹاگرام اسٹوریز وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کئی انکشافات کر رہی ہیں۔

علیزے شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کے لیے ان کے خلاف جان بوجھ کر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ شوٹنگ سیٹس پر ان کے ساتھ بدتمیزی کی جاتی تھی اور انہیں خاموش رہنے کی ہدایت دی جاتی، جب کہ بعد میں انہی پر الزامات عائد کر دیے جاتے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈراما ’محبت کی آخری کہانی‘ کے سیٹ پر جھگڑے کی ابتدا اداکارہ منسا ملک نے کی تھی، جنہوں نے انہیں تھپڑ مارا اور جواب میں علیزے نے صرف جوتا پھینکا۔

View this post on Instagram

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


علیزے شاہ کے مطابق جھگڑے کے وقت اداکار سمیع خان بھی موقع پر موجود تھے اور انہوں نے سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ بعد میں پروڈکشن ٹیم نے ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ منسا ملک کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرائیں، لیکن اگلی صبح ان کے ہی خلاف اسکینڈل بنا دیا گیا کہ انہوں نے منسا کے کپڑے پھاڑ دیے اور لڑائی جھگڑا کیا۔

حال ہی میں نجی ٹی وی چینل نے اداکار سمیع خان کے پرانے انٹرویو کی ایک کلپ دوبارہ شیئر کی ہے، جس میں وہ منسا ملک اور علیزے شاہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کی حقیقت بیان کر رہے ہیں۔

سمیع خان نے بتایا کہ ایک دن وہ میک اپ روم میں کسی سے فون پر بات کر رہے تھے کہ ایک اداکارہ گھبراتے ہوئے کمرے میں داخل ہوئیں اور کہا کہ ’میں نے کر دیا جو سمجھ آیا، مجھے نہیں پتا‘، اس پر انہوں نے فون کان پر لگائے ہوئے ہی اداکارہ سے پوچھا کہ کیا ہوا، سب ٹھیک ہے؟

اداکار کے مطابق ابھی وہ یہ پوچھ ہی رہے تھے کہ اچانک دروازہ کھلتا ہے اور دوسری اداکارہ کمرے میں داخل ہوتی ہیں، دونوں کے درمیان کچھ الفاظ کا تبادلہ ہوتا ہے (جس کی تفصیل سمیع خان نے نہیں بتائی لیکن انداز سے ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ باتیں کسی پروگرام میں ذکر کے قابل نہیں تھیں)، اس کے بعد دوسری اداکارہ پہلی اداکارہ پر جوتا پھینکتی ہیں۔

سمیع خان نے بتایا کہ وہ اس وقت کسی اہم شخص سے فون پر بات کر رہے تھے، جب جوتا پھینکا گیا تو وہ فون کان سے لگائے فوراً میک اپ روم سے باہر نکلے اور اسٹاف سے اصل ماجرا پوچھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹاف نے بتایا کہ پہلے ایک اداکارہ نے دوسری کو تھپڑ مارا تھا، جس کے بعد یہ سب کچھ ہوا۔

اداکار نے یہ بھی واضح کیا کہ جس بنیاد پر پہلی اداکارہ نے دوسری کو تھپڑ مارا تھا، وہ غلط تھی کیونکہ ایسا کچھ بھی شوٹنگ کے دوران نہیں ہوا تھا اور اگر انہیں کوئی شکایت بھی تھی تو بھی کسی کو تھپڑ مارنا مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دوسری اداکارہ کی تعریف کرنا چاہیں گے کہ انہوں نے تمام تر صورتحال کے باوجود ڈرامے کی شوٹنگ مکمل کی، حالانکہ اگر وہ چاہتیں تو کام چھوڑ کر جا سکتی تھیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے
  • عمران خان ہی پارٹی کے قائد ہیں، شاہ محمود کی سربراہی کی خبریں بے بنیاد ہیں: سلمان اکرم راجہ
  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • کیا کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروایا ہے؟ اداکارہ نے بتا دیا
  • شہزادے جارج کی سالگرہ، شہزادی شارلٹ کو بھی اہم ذمہ داری مل گئی
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کی سربراہی میں 12 رکنی وفد چین روانہ
  • کراچی میں خوش نصیب جوڑے کے ہاں بیک وقت پانچ بچوں کی پیدائش
  • چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت  کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ