ڈیوڈ وارنر گھنٹوں انتظار کرانے پر بھارتی ایئرلائن پر بھڑک اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
آسٹریلیا کے سابق کپتان ڈیوڈ وارنر گھنٹوں انتظار کروانے پر بھارتی ایئرلائن پر بھڑک اٹھے۔
سابق آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کو پائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے بھارتی ایئرلائن کی پرواز کے لیے گھنٹوں انتظار سے شدید کوفت ہوئی جس پرانہوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے وارنر سمیت متعدد مسافر کئی گھنٹے جہاز میں بیٹھے رہے۔ہوائی جہاز کئی گھنٹے تک بھارتی شہر بنگلورو کے ایئر پورٹ پر کھڑا رہا تاہم ایئر لائن کی طرف سے پرواز میں تاخیر کی وجہ موسمی خرابی بیان کی گئی۔
مزید پڑھیں: ڈیوڈ وارنر پی ایس ایل 10 کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے
ڈیوڈ وارنر نے واقعے کے حوالے سے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیا۔ وارنر کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے ہوائی جہاز میں سوار ہوگئے ہیں جس میں کوئی پائلٹ موجود نہیں اور ہم گھنٹوں سے اس طیارے میں انتظار کررہے ہیں۔ آپ نے یہ جانتے ہوئے بھی مسافروں کو کیوں سوار کرایا جب آپ کے پاس فلائٹ کے لیے پائلٹ نہیں تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیوڈ وارنر
پڑھیں:
نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد
شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔