بلوچستان میں ریاستی بے تدبیری سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے چینی مافیا کو 53 ارب روپے سے نوازا ہے، سولر بجلی پر پالیسی کون بنا رہا ہے؟ وزیراعظم کو چاہیے کہ سولر بجلی پر ابہام پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کریں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 14 اپریل کو بلوچستان قومی کانفرنس کی میزبانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی بے تدبیری سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں، جبکہ سانحہ جعفر ایکسپریس نے صورتحال کو مزید عیاں کر دیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے چینی مافیا کو 53 ارب روپے سے نوازا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سولر بجلی پر پالیسی کون بنا رہا ہے؟ وزیراعظم کو چاہیے کہ سولر بجلی پر ابہام پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر عوام کو جان بوجھ کر ریلیف سے محروم رکھا ہے۔ لیاقت بلوچ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تیل، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سولر بجلی پر لیاقت بلوچ کہا کہ
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
Tweets by KhSaad_Rafique