بھکر؛ دریا خان میں کارروائی کےدوران پکڑی گئی 8 کونجیں برآمد، شکاری فرار
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کومل اسلم : محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے دریائے سندھ سے ملحقہ ایریا دریا خان ضلع بھکر میں کارروائی کرتے ہوئے شکار میں استعمال ہونے والی 8 کونجوں کو برآمد کرلیا، جبکہ ملزمان فرار ہوگئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کا پنجاب بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہے، محکمہ وائلڈ لائف نے ضلع بھکر کے علاقے دریا خان میں کارروائی کرتے ہوئے شکار میں استعمال ہونے والی 8 کونجوں کو برآمد کرلیا، جبکہ کارروائی کے دوران ملزمان اپنا سامان چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
قلات ؛ 24 گھنٹے بعد موبائل نیٹ سروس بحال
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق چیف وائلد لائف رینجرز پنجاب کو گونجوں کا شکار کرنے کی خفیہ اطلاع ملی تھی، سرگودھا ریجن کی فیلڈ فارمیشن اور اسپیشل اسکواڈ کو دریا خان روانہ کیا گیا۔
غیر قانونی طور پر گونجوں کا شکار کرنے پر کارروائی عمل میں لائی گئی، ٹیم کو دیکھتے ہی شکاری اپنا سامان چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے۔ وائلڈ لائف ٹیم نے شکار میں استعمال ہونے والی 8 گونجوں کو برآمد کر لیا۔ اہلکاروں نے شکاریوں کی کمین گاہ کو جلا دیا جبکہ شکار کا سامان ضبط کر لیا گیا۔
23 مارچ عزم، یکجہتی اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
وائلڈ لائف حکام کے مطابق 8 گونجوں کو سائبیریا ہجرت کرنے والی دیگر گونجوں کے شکار کیلئے استعمال کیا جا رہا تھا, ملزمان کے خلاف نئے قوانین کے تحت مقدمہ کا اندراج کیا جا رہا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کےحکام نے بتایا کہ وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق گونج ایک تحفظ شدہ جنگی حیات ہے, اس کو رکھنا، پکڑنا اور شکار میں استعمال کرنا خلاف قانون ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شکار میں استعمال محکمہ وائلڈ لائف دریا خان
پڑھیں:
چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم
حکومتی اسکیم ماحولیات کو تحفظ اور روزگار کیلیے شروع کی گئی ہے ، سی پیک ،گرین انفراسٹرکچر مربوط ہے ، شہباز شریف
1 لاکھ الیکٹرک بائیک ، 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈر اور رکشے نقسیم کیے جائیں گے ، شفافیت کیلیے تھرڈ پارٹی کا فیصلہ
پاکستانی حکومت نے ایک منصوبہ متعارف کرایا ہے جس کے تحت نوجوانوں میں 1 لاکھ سے زائد چینی ساختہ الیکٹرک بائیکس اور 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈرز اور رکشے تقسیم کیے جائیں گے، یہ اسکیم حکومت کی جانب سے ایندھن کی درآمدات کم کرنے، ماحولیات کے تحفظ اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ پروگرام اقتصادی خودمختاری اور ماحولیاتی ذمہ داری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا الیکٹرک گاڑیاں ہمیں اربوں روپے کی غیر ملکی کرنسی کی بچت میں مدد دیں گی، ملکی پیداوار کو فروغ دیں گی اور نئے روزگار کے مواقع فراہم کریں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی اسکیم، جس میں نمایاں طور پر چینی ساختہ ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے، پاکستان کی صاف توانائی کی جانب منتقلی کا حصہ ہے جو کہ سی پیک کے گرین انفراسٹرکچر منصوبوں کے ساتھ مربوط ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی اہم خصوصیات میں تمام تعلیمی بورڈز بشمول وفاقی اداروں کے اعلیٰ کارکردگی والے طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کرنا، بے روزگار نوجوانوں کو خودروزگاری کے فروغ کیلئے سبسڈی یافتہ الیکٹرک لوڈرز اور رکشے دینا، خواتین کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کرنا تاکہ صنفی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اور بلوچستان کو حکومت کی برابری کی ترقی اور صوبائی بااختیاری کے عزم کے تحت 10 فیصد حصہ دینا شامل ہیں۔اجلاس میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ، حفاظتی معیارات کی سخت پابندی، اور عوامی آگاہی مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ چار نئی بیٹری بنانے والی کمپنیاں، جن میں چینی ٹیکنالوجی شراکت دار شامل ہیں، پہلے ہی پاکستان میں کام شروع کر رہی ہیں، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو یقینی بنائیں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی منصوبہ خاص طور پر گوادر اور کوئٹہ جیسے شہروں میں پاکستان کی شہری نقل و حمل کے لیے ایک اہم تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے، جہاں سی پیک کے لاجسٹک اپ گریڈز اور توانائی اصلاحات پہلے ہی اگلی نسل کی موبلیٹی سلوشن کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔