ایک ریاستی رہنما کی ممکنہ ہتک عزت، بھارتی کمیڈین زیرعتاب
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 مارچ 2025ء) بھارت کے ایک مزاحیہ اداکار جو اپنے سیاسی طنز و مزاح کے لیے بہت مشہور ہیں، کے خلاف پیر کے روز ممبئی کی پولیس نے ممکنہ ہتک عزت کے الزام کے تحت تحقیقات شروع کر دیں۔ کامیڈین کنال کامرا نے ایک بھارتی ریاستی رہنما ایکھانت شنڈے ، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے اتحادی ہیں، سے متعلق ایک خاکہ پیش کیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق کنال کامرا نے ایک اسٹینڈ اپ کامیڈی شو میں مہا راشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے کو مذاق کا نشانہ بناتے ہوئے ایک گانے میں انہیں '' غدار ‘‘ کہا۔ اس شو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور تب سے یہ ایک تنارعہ بن گیا جس پر لے دے ہو رہی ہے۔اس خاکے کا ایک ویڈیو کلپ کنال کامرا نے اپنے انسٹاگرام پروفائل پر اتوار کو پوسٹ کیا۔
(جاری ہے)
اس میں کامرا کو ایک پیروڈی میں شنڈے پر طنز کرتے ہوئے ان کے لیے ''غدار‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیا۔ اس سے خاص طور سے شیو سینا پارٹی کے کارکن چراغ پا ہوئے اور انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اُس اسٹوڈیو میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ دریں اثناء پولیس نے توڑ پھوڑ کی بھی تحقیقات شروع کر دی۔’تانڈو‘ ویب سیریز: ہنگامہ ہے کیوں برپا؟
شیو سینا پارٹی کے ایک قانون ساز نریش مہاسکے نے اتوار کو کامرا کو مہا راشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے کو طنز و مزاح کا نشانہ بنانے پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں پارٹی کارکن ان کا پیچھا کریں گے۔
یہ تک کہا گیا کہ،''تم بھارت سے فرار ہونے پر مجبورہو جاؤ گے۔‘‘ نریش مہاسکے نے ایک ویڈیو پیغام میں کامرا کو یہ دھمکی دی۔شنڈے نے تا حال اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم مہاراشٹر کے چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ کامرا کو اپنے ریمارکس کی معافی مانگنی چاہیے۔
فڑنویس کا کہنا تھا،''ہم اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرتے ہیں، لیکن کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
کامرا نے تحقیقات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن اتوار کو دیر گئے انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بھارت کے آئین کے مسودے کو تھاما ہوا ہے اور اس پر سرخی لگی ہے،''پیش رفت کا واحد راستہ۔‘‘دریں اثناء ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب، جہاں کامرا نے متنازعہ خاکہ پرفارم کیا تھا، نے بتایا ہے کہ توڑ پھوڑ اور تخریب کاری کے پیش نظر کلب کو بند کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی فنکاروں پر پابندی، بالی وُڈ بٹ گیا
پیر کو اس کلب کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا،''حالیہ کارروائیوں سے ہم حیران، پریشان اور انتہائی دلبرداشتہ ہوئے ہیں۔ کس طرح ہمیں توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا،''کلب اس وقت تک بند رہے گا جب تک کہ ہمیں آزادانہ اظہار کے پلیٹ فارم کی فراہمی کا بہترین طریقہ معلوم نہ ہو جائے تاکہ ہم اپنے آپ کو اور اپنی جائیداد یعنی اس کلب کو خطرے میں نہ ڈالیں ہے۔
‘‘کامیڈین کنال کامرا کو ہندو قوم پرست عناصر، گروپوں اور سیاسی جماعتوں کے غیض و غضب کا سامنا ماضی میں بھی کرنا پڑتا رہا ہے۔ خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دیگر سیاستدانوں کے بارے میں مزاحیہ خاکے پیش کرنے پر۔ جبکہ دیگر بھارتی کامیڈینز بھی سیاست دانوں کا مذاق اڑانے یا ہندو مذہب اور قومی ہیروز کے حوالے سے مزاحیہ باتیں کرنے یا خاکے پیش کرنے کی وجہ سے گرفتار ہو چکے ہیں یا ان کے شوز منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
ک م/ ع ت(اے پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کنال کامرا کامرا نے کامرا کو توڑ پھوڑ
پڑھیں:
حریت پسندکشمیری رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ داعی اجل کو لبیک کہہ گئے
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور کشمیر کی ایک نمایاں سیاسی شخصیت پروفیسر عبدالغنی بٹ شمالی کشمیر کے اپنے آبائی علاقے سوپور میں انتقال کر گئے۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے پروفیسر عبدالغنی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
پروفیسر عبدالغنی بارہمولہ ضلع کے بوٹینگو، سوپور کے رہائشی تھے اور اہل خانہ کے مطابق مختصر علالت کے بعد وہ اپنے گھر پر ہی فوت ہو گئے۔ وہ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف کی، ان کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ مرحوم کی وفات نہ صرف کشمیر بلکہ پوری تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
سابق حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کا انتقال
https://t.co/YJb9XvrXOk
— Kashmir Uzma (@kashmiruzma) September 17, 2025
Post Views: 7