نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف ون ڈے اسکواڈ کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ون ڈے اسکواڈ کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے ٹیم کی قیادت ٹام لیتھم کو سونپی ہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں آدی اشوک ، مائیکل بریسویل ، مارک چیپ مین، جیکب ڈفی، نک کیلی، ڈیرل مچل، ول او’روک اور بین سیئرز شامل ہیں۔
ون ڈے اسکواڈ میں ناتھن اسمتھ اور ول ینگ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹی 20 کے بعد اب پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ون ڈے 29 مارچ کو کھیلا جائے گا، اس کے بعد دوسرا ون ڈے دو اپریل، تیسرا پانچ اپریل کو شیڈول ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے ٹی 20 سیریز میں پاکستان کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی تھی۔ سیریز کے دوران پاکستانی ٹیم بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے شعبے میں بری طرح سے ناکام ہوئی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ نے
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔