پشاور یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کو ارشد شریف کے نام سے منسوب نہیں ہونے دینگے، خیبرپختونخوا یونین آف جرنلسٹس
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا یونین آف جرنلسٹس کے صدر شمس مومند اور جنرل سیکرٹری ابراہیم شنواری نے کہا ہے کہ پشاور یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کو ارشد شریف کے نام سے منسوب کرنا پشتون شہید صحافیوں کی توہین اور ان کے خون سے غداری ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا یونین آف جرنلسٹس کسی قیمت ایسا ہونے نہیں دے گی، انہوں نے خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی سے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ پڑھیے: ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس: سپریم کورٹ نے کینیا ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالتی ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کردی
خیبر پختونخوا یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداروں نے کہا کہ خطے میں امن اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 3 درجن سے زیادہ نامی گرامی پشتون صحافیوں نے جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں مگر ابھی تک کسی ایک صحافی کا نام بھی پی ٹی آئی حکومت کی زبان پر نہیں آیا ہے نہ ہی انکی خدمات کو تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے پراسرار قتل کی تحقیقات کرنے کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اب اس قسم کے اعلانات سے اپنی گلو خلاصی کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ خیبر پختونخوا یونین آف جرنلسٹس صوبائی وزیر کے اس اعلان اور فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔ اور کسی بھی قیمت پر ایسا کرنے نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیے: ارباب فیملی کا پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر عدالت جانے کا فیصلہ
اپنے مشترکہ بیان میں یونین عہدیداروں کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کارکردگی اور ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، پہلے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی اور اب پشاور یونیورسٹی کے تاریخی شعبہ صحافت کو ایک متنازعہ اور پارٹی کے حمایت یافتہ صحافی کے نام منسوب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لیں اور اگر پارٹی کارکنوں کی بجائے صحافیوں کو خوش کرنا ہے تو جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کو مکرم خان عاطف، سیلاب محسود یا حیات اللہ داوڑ کے نام سے منسوب کیا جائے کیونکہ اپنے علاقے اور ملک وقوم کے لیے ان شخصیات کی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشد شریف پشاور یونیورسٹی خیبرپختونخوا یونین آف جرنلسٹس شعبہ صحافت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارشد شریف پشاور یونیورسٹی خیبرپختونخوا یونین ا ف جرنلسٹس شعبہ صحافت پختونخوا یونین ا ف جرنلسٹس پشاور یونیورسٹی خیبر پختونخوا شعبہ صحافت ارشد شریف کے نام
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔ متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔