نئی کینالز کی تعمیر کیخلاف پیپلز پارٹی کے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
نئی کینالز کی تعمیر کیخلاف پیپلز پارٹی کے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)نئی کینالز کی تعمیر کے خلاف پیپلز پارٹی کے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، احتجاج کے دوران گھوٹکی، تھرپارکر، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ و دیگر شہروں میں وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
جیکب آباد میں دریائے سندھ سے نئے کینال نکالنے کیخلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے ریلی نکال کر پریس کے سامنے نعرے بازی کی گئی۔ جیکب آباد سٹی صدر شوکت گھنیو کی سربراہی میں نکالی گئی ریلی پیپلز سیکریٹریٹ سے لیکر پریس کلب پہنچی، ریلی کے شرکا نے نئے کینال نامنظور کے نارے بلند کئے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ سے 6کینال نکالنے کا عوام دشمن منصوبہ فوری بند کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ چولستان کو زرخیز بنانے کیلئے سندھ کو بنجر کرنے کی شازش کی جارہی ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ارسا ایکٹ کے تحت سندھ کو حصے کا پانی نہیں دیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ کینال نکالنے والے فیصلے کو واپس لیکرعوام کی بے چینی دورکی جائے۔دریائے سندھ: کوٹری ڈان اسٹریم میں پانی کی شدیدقلت سے انسانی اور آبی حیات متاثر، سیکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں ۔
نواب شاہ میں بھی پیپلزپارٹی کی جانب سے کینالوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ پیپلزسیکریٹریٹ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔کارکنان نے مطاہرے کے دوران پریس کلب کے سامنے نئے کینال بنانے کے خلاف نعرے بازی کی۔لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کینال منصوبہ کے خلاف ریلی نکال کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ ریلی کے شرکا نے مختلف راستوں کا گشت کر کے جناح باغ چوک پردھرنا دیا۔ایم پی اے جمیل سومرو کا کہنا تھا کہ کینالز کے خلاف ساری سندھ سراپا احتجاج ہے۔
تھرپارکر میں بھی دریائے سندھ سے کئنال نکالنے کے خلاف پی پی پی کی جانب سے مٹھی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ صادق فقیرچوک سے کشمیر چوک تک نکالی گئی ریلی میں مقامی رہنماں نے شرکت کی۔رہنماوں کا کہنا تھا کہ سندھ کے وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، صدر زرداری مشترکہ پارلیمنٹ میں کینال منصوبوں پر واضح موقف دے چکے ہیں، بلاول بھٹو 4 اپریل کے بعد ہر ضلع ہیڈ کوارٹر میں جا کرجلسے کریں گا۔
گھوٹکی میں سندھ دریا سے کینال نکالے جانے کے خلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا، ضلعی ہیڈ کوارٹر میرپور ماتھیلو میں گھنٹہ گھر سے بھٹائی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ریلی کی قیادت پی پی پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری سکندر علی لاکھو نے کی، ریلی کے شرکا نے وفاقی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
دریاوں میں پانی کے بہا میں خطرناک حد تک گراوٹ، بارشوں کی کمی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔قمبرشہدادکوٹ میں دریائے سندھ پر کنالز بنانے کے خلاف پیپلز پارٹی نے احتجاجی ریلی نکالی۔ پیپلزپارٹی کارکنان نے ضلعی صدر قمرالدین گوپانگ کی زیرقیادت ریلی نکالی۔ریلی میں کاشتکاروں اور دکانداروں نے بھی شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے مرکزی بھٹوچوک پردھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دی۔
ترجمان سندھ حکومت اور ایم پی اے سعدیہ جاوید نے بیان میں کہا کہ پی پی کا 6 کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، عوام کی آواز ہے، پی پی ہمیشہ سندھ کے پانی کے مسئلے پر جدوجہد کرتی آئی ہے۔ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کالاباغ ڈیم کیخلاف جنگ لڑی، آج کے احتجاج سے وفاق کو دستبردار ہونے پر مجبور کرینگے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی تعمیر سندھ کے
پڑھیں:
5اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا،جس نے پارٹی میں گروہ بندی کی اسے نکال دوں گا،عمران خان
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انہیں ابھی تک 5 اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر عمران خان کے اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ پوسٹ کی گئی ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام!!! پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔ میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام!!! (۲۲ جولائی ۲۰۲۵)
پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 23, 2025
جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور اس میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔ میری کتابیں جو اہل خانہ کی جانب سے جیل حکام تک پہنچائی جاتی ہیں وہ بھی کئی ماہ سے نہیں دی گئیں، ٹی وی اور اخبار بھی بند ہے۔ بار بار پرانی کتب کا مطالعہ کر کے میں وقت گزارتا رہا ہوں مگر اب وہ سب ختم ہو چکی ہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔
قانون اور جیل مینول کے مطابق ایک عام قیدی والی سہولیات بھی مجھے میسر نہیں ہیں۔ بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔ میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی اور ہے صرف “اپنی مرضی” کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔
میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فلحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔ 8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔
اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھر پور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔
Post Views: 7