Express News:
2025-11-03@14:34:08 GMT

ﷲ پر پختہ ایمان نے میری زندگی بدلی؛ جاوید شیخ

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

شوبز انڈسٹری کے ہر فن مولا کہلائے جانے والے اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر جاوید شیخ نے کہا کہ ناکامی کے دور میں سب سے بڑی طاقت اللہ پر ایمان تھی۔

حالیہ انٹرویو میں اداکار جاوید شیخ نے اپنے کیریئر کی مشکلات کے دور کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ سنہ 2000 میری زندگی کا سب سے بُرا دور تھا۔

جاوید شیخ نے کہا کہ میری بنائی ہوئی ہر فلم فلاپ ہو رہی تھی، لوگ میرے خلاف ہوگئے اور مجھے کوئی کام بھی نہیں مل رہا تھا۔

جاوید شیخ نے کہا کہ وہ وقت ایسا تھا کہ میں ڈپریشن کا شکار ہو سکتا تھا، وحید مراد کو ایسے حال سے گزرتے دیکھا تھا۔

اداکار نے مزید کہا کہ میں مایوس نہیں ہونا چاہتا تھا اس لیے ہمت نہیں ہاری، روز اسٹوڈیو جاتا تھا چاہے کام ملے یہ نہ ملے۔ سب سے ملتا تھا۔

جاوید شیخ نے کہا کہ مجھے اپنے رب پورا بھروسہ تھا کہ ﷲ میری ضرور مدد کرے گا اور پھر ایک دن اللّٰہ نے میری تقدیر بدل دی۔

اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے جاوید شیخ نے بتایا کہ ایک فنانسر اسٹوڈیو آیا اور اس نے مجھ سے کہا کہ وہ میری اگلی فلم کے لیے 5 کروڑ روپے دینے کے لیے تیار ہے میں حیران رہ گیا۔

اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ یہ واقعی ﷲ کی طرف سے میری مدد تھی۔ میں نے ان پیسوں سے فلم بنائی جو سپر ہٹ ثابت ہوئی۔

جاوید شیخ نے کہا کہ پھر ایسا ہوا کہ جو میرے خلاف باتیں کرتے تھے وہی مجھ سے فلم کے ٹکٹ مانگنے آئے۔

اداکار جاوید نے مداحوں کو مشورہ دیا تھا کہ کڑے سے کڑا وقت ہی کیوں نہ ہو ﷲ پر پختہ یقین ہو تو راستے مل جاتے ہیں۔ بس ثابت قدم رہیں اور ہمت نہ ہاریں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاوید شیخ نے کہا کہ

پڑھیں:

پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا

معروف بھارتی اداکار پاریش راول نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے نیشنل ایوارڈز جیسے معتبر اعزازات بھی لابنگ سے مکمل طور پر پاک نہیں ہیں۔

ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں راول نے بتایا کہ جس طرح آسکر ایوارڈز میں لابنگ ہوتی ہے اور اثرو رسوخ کی بنیاد پر ایوارڈز خریدے یا دیے جاتے ہیں، ویسی ہی سرگرمیاں بھارت کے نیشنل ایوارڈز میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

1993 میں نیشنل ایوارڈ وصول کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ اگرچہ نیشنل ایوارڈز میں لابنگ کا عنصر کم ہے، لیکن دیگر فلمی ایوارڈز کے مقابلے میں اسے زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے۔

اداکار کے مطابق آسکر سمیت دنیا بھر کے بڑے ایوارڈز میں نیٹ ورکنگ اور ذاتی تعلقات نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ بقول پاریش راول ’لابنگ کے لیے بڑی پارٹیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں‘۔

پاریش راول نے مزید کہا کہ وہ ایوارڈز سے زیادہ ہدایت کاروں اور مصنفین کی جانب سے ملنے والی تعریف کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز یہی ہے کہ ان کا کام تخلیقی ٹیم کو متاثر کرے۔

متعلقہ مضامین

  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات
  • سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
  • اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • تلاش
  • ڈپریشن یا کچھ اور
  • چین کی تاریخی فتح اور بھارت کو سبکی، نصرت جاوید بڑی خبریں سامنے لے آئے
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟