ایف بی آر کا بنیادی ڈھانچہ حساس قرار، پیکا قانون لاگو، ملک بھر میں مراسلہ ارسال
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
ایف بی آر کا بنیادی ڈھانچہ حساس قرار، پیکا قانون لاگو، ملک بھر میں مراسلہ ارسال WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے بنیادی ڈھانچے کو حساس انفراسٹرکچر قرار دیتے ہوئے پیکا قانون لاگو کر دیا اور سائبر حملوں پر سخت سزائیں نافذ کر دی گئیں۔
دستاویز کے مطابق ایف بی آرکی جانب سے تمام ریجنل ٹیکس دفاتر، کارپوریٹ ٹیکس آفسز، لارج ٹیکس آفسز ،میڈیم ٹیکس آفسز کے چیف کمشنرز، اے ای او آئی زونز، بے نامی زونز کے کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور کمشنر اپیلز، ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز سروس کے تمام ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹرز سمیت ملک بھر کے فیلڈ سربراہان کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ڈویڑن کی جانب سے جاری کردہ ایک میمورنڈم کے مطابق کابینہ نے ایف بی آر کے آئی ٹی انفرا اسٹرکچر، بشمول ڈیٹا سینٹرز، ایپلیکیشنز اور وہ تمام سسٹمز جو ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا ہوسٹ کرتے ہیں ان سب کو الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ(پیکا)2016کے تحت حساس حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے۔
اس فیصلے کا مقصد ایف بی آر کے ڈیٹا سسٹمز کو کسی بھی ممکنہ سائبر حملے یا غیر مجاز رسائی سے محفوظ بنانا ہے، اس اقدام کے تحت کوئی بھی فرد یا گروہ جو ایف بی آر کے نظام میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے، ڈیٹا چرانے یا اس میں مداخلت کرنے کی کوشش کریگا اس کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت ایسے جرائم پر قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ایف بی آر نے تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں اور ایف بی آر کے تنقیدی انفرا اسٹرکچر کے تحفظ کے لیے ضروری سیکیورٹی اقدامات کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ سائبر خطرے کو روکا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف بی آر
پڑھیں:
حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جگہ نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) حکومت کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے سائبر کرائم ونگ کی جگہ ایک نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی۔ ایف آئی اے پریس ریلیز کے مطابق سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی ہے، یہ نیا ادارہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کیا گیا ہے، جسے ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہے، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔ ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے پہلے سے قائم ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ اب ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) کو ذمہ داری سونپی گئی ہے، اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کی بجائے شہریوں کو نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سے رابطہ کرنا ہوگا۔(جاری ہے)
پریس ریلیز میں عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سر گرمی کی شکایت یا معلومات ہوں تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں اور اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، اس کے لیے کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سرکل وزٹ کریں۔