کراچی: مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکو کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سرسید پولیس کے ہاتھوں نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہونے والے ڈاکو کی شناخت ہوگئی۔
ایس ایچ او سرسید فرخ ہاشمی نے بتایا کہ تلاش ایپ کی مدد سے ہلاک ڈاکو کو جنید ولد اقبال مسیح کے نام سے شناختی کیا گیا ہے جو کہ آن لائن بائیک رائیڈر کا ہلمٹ پہنا ہوا تھا اور اس کے قبضے سے 2 پستول 30 بور لوڈ میگزین اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی تھی اور اس کا بھی پولیس ریکارڈ چیک کر رہی ہے جبکہ وہ ملیر کا رہائشی تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاک ڈاکو اکیلا ہی موٹر سائیکل پر سوار تھا جسے شاہین فورس کے اہلکاروں نے شک کی بنا پر رکنے کا اشارہ کیا تو اس نے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس کی جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔
تاہم، پولیس اس کے قبضے سے ملنے والے موبائل فون کی مدد سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران چار ڈاکو ہلاک ہوگئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے چاروں اراکین کو مار گرایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی سخت کردی گئی اور مقامی لوگوں میں سناٹے اور تشویش کا ماحول رہا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ہلاک ملزمان طویل عرصے سے وارداتوں میں ملوث تھے اور 2003 سے پولیس کی وردی پہن کر مفرورانہ وارداتیں کرتے رہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق یہ گروہ حالیہ دنوں میں متعدد بڑی وارداتوں میں ملوث رہا اور ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے و زیورات لوٹنے کی واردات بھی اسی نیٹ ورک سے منسوب کی گئی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے کہا کہ چاروں ہلاک شدگان کی شناخت ہو چکی ہے اور تین ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل، دو پستول اور متعدد موٹر سائیکلیں برآمد کر لی ہیں اور ملزمان کے ساتھیوں اور ممکنہ سہولت کاروں کے خلاف مزید چھاپے اور تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع میں مطلوب تھے اور واقعے کی تفتیش میں سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے اور اسلحے کے حصول کے ذرائع کو بطور سنگ بنیاد جانچا جا رہا ہے تاکہ باقی مطلوب افراد تک پہنچا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔