پاکستانی یوٹیوبر اور وی لاگر رجب بٹ نے خانہ کعبہ کے سامنے اپن بیان کی وضاحت کرتے ہوئے معافی مانگ لی اور علمائے کرام، پاک فوج اور حکومت پنجاب سے اپیل کی کہ ان کو انصاف فراہم کیا جائے۔

رجب بٹ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں انہیں احرام کی حالت میں خانہ کعبہ کے صحن میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ویڈیو کا آغاز درود پاک اور کلمہ پڑھ کر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ کے خلاف ایک اور ایف آئی آر، یوٹیوبر بڑی مشکل میں پھنس گئے

رجب بٹ نے کہا کہ ’میری جان، مال، والدین، اولاد اور خون کا ایک ایک قطرہ نبی پاک ﷺ پر قربان ہے۔ میں حلف لے کر کہتا ہوں کہ میں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھ سے جو بھی لا علمی میں ہوا اس کے لیے پہلے بھی معذرت کی تھی اور ایک بار پھر آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ اپنے دلوں کو میرے لیے صاف کر لیں‘۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Rajab Ali (@rajab.

butt94)

رجب بٹ نے کہا کہ ’میری تمام علمائے کرام، حکومت پنجاب اور پاک فوج سے گزارش ہے کہ اس معاملے پر نظر ثانی کی جائے اور مجھے انصاف دلوایا جائے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’جس نمبر کی دفع مجھ پر لگائی جا رہی ہے میں نے اپنے وی لاگ میں بھی بتایا تھا کہ 295 مجھ پر جھوٹی لگائی گئی ہے لیکن جھوٹا لفظ کاٹ کر دو 295 پر فتویٰ دے دیا گیا، لیکن میں پھر بھی اس پاک جگہ پر کھڑا ہو کر سب سے معذرت کرتا ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘، فیملی وی لاگنگ کی مخالفت پر رجب بٹ کی اداکار پر تنقید

واضح رہے کہ مشہور یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دفعہ 295 سی کی مبینہ توہین کے الزام میں تھانہ نشتر کالونی لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہری نے رجب بٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی ایک ویڈیو میں ان کے مذہبی جذبات اور توہین مذہب سے متعلق تعزیراتِ پاکستان کے دفعہ 295 سی کے تقدس کو پامال کیا ہے۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ رجب بٹ اپنی یوٹیوب ویڈیوز میں بےحیائی کے ذریعے نوجوان نسل کو تباہ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوٹیوبر رجب بٹ کو 50 ہزار جرمانہ اور جانوروں کے حقوق پر ماہانہ ویڈیو بنانے کی سزا

ایف آئی آر کے متن کے مطابق رجب بٹ نے اپنی ویڈیو میں کہا ہے کہ ان کے استاد سدھو موسے والا پر بھی 295 کا دفعہ لگا تھا اور خود ان پر بھی 295 سی اور 295 اے کا دفعہ لگا ہے۔ درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ رجب بٹ نے کہا کہ وہ 295 کے نام سے اپنا پرفیوم بھی لانچ کرنے جارہے ہیں۔

لاہور پولیس نے درخواست پر پیکا ایکٹ 2016 کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ رجب بٹ کی جانب سے حال ہی میں نیا پرفیوم متعارف کروایا گیا تھا جس کے نام پر تنقید کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ کو گرفتار کروانے والا گھر کا بھیدی کون تھا؟

اس سے قبل بھی لاہور پولیس نے لائسنس کے بغیر کلاشنکوف اور شیر کا بچہ رکھنے پر رجب بٹ کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

محکمہ وائلڈ لائف کے ہمراہ پولیس نے رجب بٹ گھر پر چھاپہ مارا، اس دوران غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ تحفے میں لینے پر رجب بٹ کو گرفتار کیا گیا۔ محکمہ وائلڈ لائف نے ملزم کو گرفتار کرکے چوہنگ پولیس تھانے میں منتقل کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

295 اے 295 سی خانہ کعبہ رجب بٹ رجب بٹ معافی یو ٹیوبر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 295 اے رجب بٹ معافی یو ٹیوبر نے کہا کہ انہوں نے کیا ہے

پڑھیں:

صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی تازہ رپورٹ نے ملک کے بڑھتے ہوئے قرضوں کی سنگین صورتحال کو بے نقاب کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال کے دوران پاکستان کے مجموعی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد قومی قرضہ 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اس تیزی سے بڑھتا ہوا قرض ملکی معیشت کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب اگلے 3 سال میں 70.8 فیصد سے کم ہوکر 60.8 فیصد تک لانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2026ء سے 2028ء کے دوران قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ہے، تاہم خطرات اب بھی موجود ہیں۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جون 2025ء تک مجموعی قرض 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا، جب کہ صرف گزشتہ ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا جب کہ فنانسنگ کی ضروریات آئندہ برسوں میں 18.1 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رہیں گی۔

وزارت خزانہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ہوئی، تاہم قرضوں کا حجم اب بھی تشویشناک حد تک بلند ہے۔

رپورٹ میں قرضوں سے متعلق خطرات اور چیلنجز کی تفصیلی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے جب کہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ اور شرح سود میں تبدیلی کو قرض کے بوجھ میں اضافے کی بنیادی وجوہات بتایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد اندرونی جب کہ 32.3 فیصد بیرونی قرضوں پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 80 فیصد قرض فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیا گیا، جس سے شرح سود کا خطرہ برقرار ہے۔ مختصر مدت کے قرضوں کی شرح 24 فیصد ہے، جس سے ری فنانسنگ کا دباؤ بڑھا ہوا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ زیادہ تر بیرونی قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں، جو دوطرفہ اور کثیرالجہتی ذرائع سے حاصل کیے گئے، تاہم فلوٹنگ ریٹ والے بیرونی قرضوں کی شرح 41 فیصد ہے، جو درمیانی سطح کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شاہد آفریدی کون ہیں؟ میں نہیں جانتا، حکم شہزاد لوہا پاڑ کی نئی ویڈیو وائرل
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • نارووال،خانہ بدوش بچہ کچرے کے ڈھیر سے کام کی اشیا تلاش کررہاہے
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو