پرفیوم کا تنازعہ: رجب بٹ نے خانہ کعبہ کے سامنے ایک بار پھر معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
مکہ مکرمہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 مارچ 2025) پرفیوم تنازعہ کا شکار یوٹیوبر رجب بٹ نے عمرے کی سعادت حاصل کرتے ہوئے اور خانہ کعبہ کے صحن میں اللہ کو گواہ بنا کر اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے ایک پھر معافی مانگ لی۔ رجب بٹ نے مسجد الحرام کے مطاف میں حالت احرام میں کھڑے ہو کر اپنا ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا اور پھر اسے سوشل میڈیا پر شیئر کردیا۔
انہوں نے اپنی بات کے آغاز پر درود پاک اور پھر کلمہ پڑھا اس کے بعد کہا کہ میرا مال، جان، والدین، اولاد اور خون کا ایک ایک قطرہ نبی پاک ﷺ پر قربان ہے۔ رجب بٹ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میرے حوالے سے جو مسئلے مسائل چل رہے ہیں میں اس پاک جگہ پر حلف لے کر کہتا ہوں کہ میں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا۔ رجب بٹ کا کہنا تھا کہ مجھ سے جو کچھ بھی لاعلمی میں ہوا اس کے لیے پہلے بھی معذرت کی اور ایک بار پھر ہاتھ جوڑ کر معذرت کرتا ہوں اور اپیل ہے کہ اپنے دلوں کو میرے لیے صاف کر لیں۔(جاری ہے)
|
|
.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا کہ
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔