موجودہ لیڈرشپ کے ہوتے عمران کی رہائی میں کامیابی کی امید نہیں،فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ لیڈرشپ کے ہوتے عمران کی رہائی میں کامیابی کی امید نہیں۔
نجی ٹی وی سےگفتگو کرتےہوئے فوادچودھری نے کہاکہ پی ٹی آئی کی سنیئرلیڈرشپ سےسیاست چھڑوائی گئی، اب صرف عمران خان اورلوگ ہے، لوگ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈرشپ کونہیں جانتے، موجودہ لیڈرشپ کا کینڈی شاپ جانے والے بچوں جیسا حال ہے۔
ان کاکہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کی ذات کےساتھ لوگ جڑے ہوئے ہیں، سلمان اکرم راجہ پاناما میں نوازشریف کےوکیل تھے، ان کو سیاست کا پتہ نہیں ہے، سلمان اکرم راجہ سے جو اختلاف کرتا ہے اسےنکال دیا جاتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا عدالت میں انڈرٹیکنگ دینا غلط تھا، کور کمیٹی میں مشاورت کے بعد انڈرٹیکنگ نہیں دینی چاہیے تھی، میں نے تو بانی پی ٹی آئی سے کہا پہلےایک عثمان بزدار اب آپ نے کئی شامل کر لیے، وکیلوں کو بھاری فیسیں دیں لیکن میڈیا سیل کوبند کردیا گیا، یہ احمقوں کا اجتماع ہے ان کو کوئی عقل نہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ بانی کوجیل میں 600 دن ہو گئے، باہر ہونا چاہیے تھا، موجودہ لیڈرشپ کے ہوتے ہوئے کسی کامیابی کی امید نہیں رکھی جاسکتیں، عمران خان نے گرینڈ ڈائیلاگ کی میری تجویز سے اتفاق کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ لیڈرشپ ایک سال میں سیاسی الائنس نہیں بنا سکی، عمران خان کو باہر نکالنے کی آخری سنجیدہ کوشش بشریٰ بی بی نے کی ہیں، موجودہ لیڈرشپ کا ایک ہی کام لوگوں کو پارٹی سےنکالنا ہے، ہائی کورٹ نے کہا ہے جیل س کے باہر آکر سیاسی گفتگو نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: موجودہ لیڈرشپ پی ٹی ا ئی نے کہا
پڑھیں:
عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو خط لکھ دیا.سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے خط تحریر کیا ہے۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خط 9 صفحات پر مشتمل ہے. خط کا عنوان ”آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ“ ہے. خط میں عمران خان نے اپنے اوپر 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے.سابق وزیراعظم نے خود کو اور اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی و انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔خط میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 4 ماہ میں 2 بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی. بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کروائی گئی نہ انہیں پڑھنے کے لیے اخبار دیا گیا. کئی دن عمران خان کو چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اپنے اہل خانہ اور وکلا سے گزشتہ 2 ماہ سے نہیں ملے. لسٹ کے مطابق عمران خان کو وکلا سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔خط میں 8 فروری انتخابات، 26 نومبر ریلی اور 26 ویں آئینی ترمیم کا بھی ذکر کیا گیا ہے. آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔