بھارت کیخلاف قومی یکجہتی کیلئے عمران خان کو رہا کیا جائے، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں عمر ایوب نے کہاکہ ہماری حکومت کی اس وقت کوئی سمت نہیں، ملکی سالمیت کوخطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں عمران خان کو رہا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کے جارحانہ اقدامات کے خلاف قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اپنے بانی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاب اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمر ایوب خان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے عمل کو پاکستان کے لیے ٹائم بم اور اعلان جنگ قرار دے دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں عمر ایوب نے کہاکہ ہماری حکومت کی اس وقت کوئی سمت نہیں، ملکی سالمیت کو خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں عمران خان کو رہا کیا جائے۔ دریں اثنا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کا رویہ نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے، وقت کا تقاضہ ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے۔
نجی ٹی وی کے مطابق مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کا رویہ نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے، اس واقعے کے پیچھے مودی سرکار کے مذموم عزائم کارفرما ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مودی حکومت ایک سازش کے تحت پہلگام واقعے کو استعمال کرکے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے، مودی سرکار خطے میں امن و امان کو خراب کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات قومی اتفاق و اتحاد اور سیاسی استحکام کا تقاضا کرتے ہیں، اس وقت پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت ہے، عمران خان کی قیادت میں پوری قوم متحد ہو سکتی ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے اور قومی اتحاد و یگانگت کے ذریعے موجودہ صورتحال سے نمٹا جائے۔ صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر قائم جعلی حکومت میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنا ممکن نہیں، موجودہ وقت حقیقی عوامی مینڈیٹ کا متقاضی ہے، جعلی مینڈیٹ سے نجات ضروری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمران خان کو رہا کیا جائے نے کہا کہ عمر ایوب
پڑھیں:
سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف مذمتی قرار دادیں منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد( نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران پر اسرائیل کے حملے کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ ان قراردادوں میں اسرائیلی جارحیت کو ایران کی خودمختاری، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔قومی اسمبلی نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ طور پر پیش کی، جسے ایوان نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اسرائیلی بلاجواز اور ناجائز جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ ایرانی ریاست کی خودمختاری اور سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ایسے اقدامات علاقائی امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں، اور اس کا نتیجہ پوری طرح اسرائیل پر ہی پڑے گا۔قرارداد میں پاکستان کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، پارلیمنٹ اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔قرارداد میں عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر ایران پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع اور کشیدگی سے بچا جا سکے دونوںایوان نے زور دیا کہ مسئلے کا حل سفارت کاری، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور پرامن ذرائع سے ہی ممکن ہے، اور عالمی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔علاوہ ازیں سینیٹ میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد پیش کی، جسے ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اس قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔پاکستان، ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل نے ہمارے برادر اسلامی ملک پر حملہ کر کے عالمی امن کو چیلنج کیا ہے، اور پاکستان اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور سینیٹر عرفان صدیقی نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود ہی ناجائز ہے، جو ہمیشہ سے امن کے لیے خطرہ رہا ہے۔پارلیمان کی دونوں ایوانوں میں اتفاق رائے سے منظور شدہ ان قراردادوں نے پاکستان کے ایران کے ساتھ گہرے سفارتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات کی بھرپور عکاسی کی ہے، جبکہ اسرائیلی اقدامات کے خلاف ایک واضح اور دوٹوک موقف اختیار کیا گیا ہے۔ایران پر اسرائیل کی بلااشتعال جارحیت پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے یک زبان ہوکر سخت ردعمل دیا ہے۔