پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کی گمشدگی؛ سندھ ہائیکورٹ کا ڈرائیور کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی تسلیم کی گمشدگی کیخلاف درخواست پر کار ڈرائیور کو پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی تسلیم کی گمشدگی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ تسلیم نے مختیار سے پسند کی شادی کی تھی۔ ملزمان نے نارکوٹکس پولیس کی مدد سے تسلیم، مختیار، سلطان رسول بخش سمیت 5 افراد کو اغوا کیا۔ بعد میں 2 لوگوں کو تشدد کرکے چھوڑ دیا گیا اور 2 پر مقدمات بنا دیئے گئے۔ لیکن تسلیم کا پتا نہیں کہ اے کہاں اٹھا کر لے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی، راہ چلتی خواتین کو ہراساں کرنے والا ملزم پولیس کے ہاتھوں گرفتار
عدالت نے وکیل درخواستگزار سے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے کہا کہ ان کو پہلے اغوا کیا گیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ڈرائیور رسول بخش کو چھوڑ دیا گیا تھا انہوں نے بتایا ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تسلیم اور مختیار نے پسند کی شادی کی ہے۔ اس میں لاپتا کا کوئی کیس نہیں پسند کی شادی کا معاملہ ہے۔ عدالت نے کار ڈرائیور کو پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے درخواست کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ تھانہ ہوسڑی ٹھٹھہ میں درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پسند کی شادی
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
ای چالان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست شہری جوہر عباس نے دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔ لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔
کراچی کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای...
شہری جوہر عباس نے درخواست میں کہا ہے کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں، عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔