جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس مذہبی جوش و جذبے سے منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او پاکستان کے رہنماوں کا مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ شام میں بھی اسرائیل کی بربریت جاری ہے، جہاں منظم قتل عام کیا جا رہا ہے۔ عالمی استعماری طاقتیں اسرائیل کے جرائم پر خاموش ہیں، مگر مزاحمت کے محاذ پر کھڑا ایران واحد ملک ہے، جو کھل کر فلسطینی عوام اور غزہ کی حمایت کر رہا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم القدس صرف فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کا دن نہیں بلکہ پوری انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کا موقع ہے۔ اس سال جمعتہ الوداع، 27 رمضان المبارک، 28 مارچ کو یہ دن بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، تاکہ دنیا کو یاد دلایا جا سکے کہ فلسطین پر ہونیوالے مظالم کیخلاف خاموشی جرم ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی صدر علامہ علی اکبر کاظمی اور مرکزی نائب صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ثاقبت علی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ فلسطین کی آزادی صرف مسلمانوں کا نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی وحشیانہ بربریت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ غزہ میں ہزاروں معصوم شہری، جن میں بچے، عورتیں اور بزرگ شامل ہیں، صیہونی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں۔ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرکے نسل کشی کی جا رہی ہے اور جو بھی ان کے حق میں آواز بلند کرتا ہے، اسے امریکہ اور اسرائیل کی دھمکیوں اور حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مگر فلسطینی عوام کی مزاحمت جاری ہے اور دنیا بھر کے باضمیر انسان ان کیساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد ان عظیم شخصیات کے خون سے سینچی گئی ہے جنہوں نے القدس اور فلسطینی بھائیوں کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ شہید سید حسن نصراللہ، جنہوں نے ہمیشہ اسرائیل کیخلاف مزاحمت کی قیادت کی، شہید قاسم سلیمانی، جنہوں نے القدس کی آزادی کیلئے اپنی زندگی وقف کر دی، شہید یحییٰ السنوار، جنہوں نے فلسطینی مزاحمت کو نئی قوت دی اور شہید اسماعیل ہانیہ، جو ہمیشہ فلسطینی عوام کے دفاع میں سرگرم رہے، یہ سب تاریخ میں امر ہو چکے ہیں۔ ان کا خون آج بھی فلسطینی مزاحمت کیلئے مشعلِ راہ ہے اور ان کی قربانیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ القدس کی آزادی کا خواب جلد حقیقت میں بدلے گا۔
علامہ علی اکبر کاظمی اور ثاقب علی نے مزید کہا کہ حزب اللہ نے ہمیشہ فلسطینی مزاحمت کا بھرپور ساتھ دیا ہے اور آج بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف سینہ سپر ہے۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی مداخلت کسی ایک ملک تک محدود نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ شام میں بھی اسرائیل کی بربریت جاری ہے، جہاں منظم قتل عام کیا جا رہا ہے۔ عالمی استعماری طاقتیں اسرائیل کے جرائم پر خاموش ہیں، مگر مزاحمت کے محاذ پر کھڑا ایران واحد ملک ہے، جو کھل کر فلسطینی عوام اور غزہ کی حمایت کر رہا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ صرف عربوں یا مسلمانوں کا نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، یہ وہ دن ہے جب ہم اپنی اجتماعی ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں۔
رہنماوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے اور عالمی فورمز پر فلسطینی عوام کے حق میں مؤثر کردار ادا کرے۔ عظیم الشان یوم القدس ریلی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ISO)، مجلس وحدت مسلمین پاکستان (MWM) اور دیگر جماعتوں کی سرپرستی میں نکالی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی یوم القدس کر رہا ہے جنہوں نے ہے اور
پڑھیں:
اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دی ہیں جن میں سے بعض پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس نے گزشتہ روز 2 مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں۔
The Nasser Medical Complex in Khan Younis has received the bodies of 30 Palestinian prisoners who had been held by Israel and were returned through the International Committee of the Red Cross as part of a prisoner exchange deal.
Medical staff and emergency workers are working… pic.twitter.com/jevMyj9YRz
— TRT World (@trtworld) October 31, 2025
دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور شمالی غزہ سٹی کے مختلف محلوں پر بمباری جاری رکھی۔
حالانکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 2 روز قبل جنگ بندی بحال کر دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے
غزہ کے مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل مکمل فضائی بمباری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے باوجود خوراک اور پناہ کے لیے دربدر ہیں۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے
اقوام متحدہ اور مقامی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 68,527 فلسطینی شہید اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔
جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی مارے گئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل تشدد جنگ بندی جنگی طیاروں حماس خان یونس غزہ غزہ سٹی فضائی بمباری فلسطینی قیدی