WE News:
2025-11-04@04:49:32 GMT

کیا مصنوعی ذہانت انسانوں کی طرح  فریب دے سکتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

کیا مصنوعی ذہانت انسانوں کی طرح  فریب دے سکتی ہے؟

مصنوعی ذہانت عام انسانوں کی طرح  فریب کرسکتی ہے۔

جب کوئی انسان ایسی چیز دیکھتا ہے جو اصل میں نہیں ہے، تو لوگ اکثر اس تجربے کو فریب  کہتے ہیں۔  جب ایک الگورتھمک نظام ایسی معلومات پیدا کرتا ہے جو قابل فہم معلوم ہوتی ہے لیکن حقیقت میں غلط یا گمراہ کن ہوتی ہے تو کمپیوٹر سائنسدان اسے اے آئی فریب کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاسز اہم سنگ میل

محققین نے یہ رویے مختلف قسم کے اے آئی سسٹمز میں پائے ہیں، چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی سے لے کر امیج جنریٹرز جیسے ڈیل ای کی خود مختار گاڑیاں میں اے آئی اسپیچ ریکگنیشن سسٹمز نے فریب دیا۔

جہاں کہیں بھی اے آئی سسٹمز روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہوتے ہیں، ان کے فریب کا خطرہ ہوسکتا ہے، جب چیٹ بوٹ ایک سادہ سوال کا غلط جواب دیتا ہے تو صارف غلط معلومات کا شکار ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا

کمرہ عدالتوں سے جہاں اے آئی سافٹ ویئر ہیلتھ انشورنس کمپنیوں کو سزا کے فیصلے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اے آئی فریب کاری کے زندگی کو بدلنے والے نتائج ہو سکتے ہیں۔

خود مختار گاڑیاں رکاوٹوں، دوسری گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کا پتہ لگانے کے لیے اے آئی کا استعمال کرتی ہیں، اس لیے اے آئی کی غلط ہدایات جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اے آئی پروپیگنڈا فریب مصنوعی ذہانت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ا ئی پروپیگنڈا مصنوعی ذہانت اے ا ئی

پڑھیں:

27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو متاثر کر سکتی ہے

اسلام آباد:

26 ویں آئینی ترمیم کے کامیاب تجربے کے بعد، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورت شروع کر دی ہے جو آئین کے نمایاں خدوخال کو مزید متاثر کر سکتی ہے۔

سابق پی پی پی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کا خیال ہے کہ 27ویں ترمیم کا بنیادی مقصد آرٹیکل 243 میں ترمیم ہے، جو مسلح افواج کے کنٹرول اور کمانڈ کے ساتھ ساتھ سروسز چیفس کی تقرری سے متعلق ہے باقی سب کچھ صرف شور وغل ہے جس پر مذاکرات اور دستبرداری ممکن ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت کے اندر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے درمیان وفاقی آئینی عدالت کے قیام پر تقریباً اتفاق رائے ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے محقق یاسر قریشی کا خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے درمیان 27ویں ترمیم کے دیگر پہلوؤں پر اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن عدلیہ کو تقسیم کرنے اور اسے زیرنگین بنانے کے اقدامات پر اتفاق رائے ہونے کا امکان ہے۔

26 ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کی آزادی پر 27 ویں ترمیم کے اثرات پر بحث اب غیر متعلقہ ہے۔ میرے خیال میں عدلیہ کا کردار اب ایک ربڑ سٹمپ کے طور پر ہے جس کا مقصد ایگزیکٹو کو مزید طاقت اور قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اگرچہ کچھ سینئر وکلا اب بھی سرکاری حکام کو مشورہ دے رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے اندر آئینی بنچ کا تجربہ بہت کامیاب رہا ہے۔

جوڈیشل کمیشن جس پر ایگزیکٹو کا غلبہ ہے آئینی بنچ سے کسی جج کو کسی بھی وقت ہٹا سکتی ہے تاہم وفاقی آئینی عدالت میں صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے جہاں ایک بار جج کی تقرری کے بعد وہ اپنی ریٹائرمنٹ تک عہدے پر برقرار رہے گا۔

وکلا کا الزام ہے کہ اعلیٰ عدالتوں کے جج جو کلیدی اہمیت رکھتے ہیں، اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ اب آئینی عدالت کے پہلے سربراہ کے نام پر غور و فکر جاری ہے۔

ایڈووکیٹ حافظ احسان کھوکھر نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے پر مبنی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ وفاقی حکومت تمام سیاسی جماعتوں، صوبائی حکومتوں اور آئینی اداروں کو ایک وسیع قومی مکالمے میں شامل کرے تاکہ عملی، جامع اور مستقبل کے حوالے سے اصلاحات تیار کی جا سکیں۔

انہوں نے آئینی عدالت کے قیام کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی عدالتیں وفاقی و صوبائی سطح پر ہونی چاہئیں جن میں تمام وفاقی یونٹس کی نمائندگی کرنے والے جج شامل ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کو مصنوعی ذہانت ہنب بنانا عزم ‘ لیپ ٹاپ فیکٹری کے قیام کیلئے بھرپور معاونت کرینگے : مریم نواز 
  • 27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو متاثر کر سکتی ہے
  • چمپینزی بھی انسانوں کی طرح سوچتے ہیں، دلچسپ انکشاف
  • چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
  • کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • پاک افغان مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے
  • مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے،پاکستان
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • مصنوعی ذہانت