یوم القدس فلسطینی عوام کی حمایت اور صہیونی ریاست کے خلاف احتجاج کا دن ہے، علامہ رضی جعفر نقوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ایک بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ یوم القدس کے موقع پر گھروں سے نکلیں اور ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ رضی جعفر نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کے فرمان کے مطابق عالمی یوم القدس کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوم القدس مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور ظالم صہیونی ریاست کے خلاف احتجاج کا دن ہے، یہ دن امتِ مسلمہ کے اتحاد، بیداری اور مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور نہتے عوام کے قتلِ عام کو روکنے کے لیے عالمِ اسلام کو متحد ہونا ہوگا، القدس صرف فلسطینیوں کا نہیں، بلکہ پوری امتِ مسلمہ کا مسئلہ ہے اور اس کی آزادی کے لیے جدوجہد ہر مسلمان کا دینی و اخلاقی فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف خاموشی اختیار کرنا درحقیقت ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے، لہٰذا ہمیں فلسطینی عوام کی مزاحمت اور حقِ خود ارادیت کی مکمل حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ یوم القدس کے موقع پر گھروں سے نکلیں اور ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان اور عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں اور مظلوم فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مظلوم فلسطینی فلسطینی عوام یوم القدس اور مظلوم جا سکے
پڑھیں:
بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا
بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے قوم سے خطاب میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جس کے لیے ان پر سیاسی جماعتوں کا شدید دباؤ تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے عبوری سربراہ پروفیسر نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم سے اہم خطاب کیا۔
انھوں نے عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں جنرل الیکشن آئندہ برس اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں منعقد کیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اصلاحات، انصاف اور انتخابات کے تین بنیادی مینڈیٹ پر کام کیا اور آئندہ برس تک نمایاں پیش رفت نظر آئے گی۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے مزید بتایا کہ عام انتخابات کے بارے میں تفصیلی روڈ میپ الیکشن کمیشن جلد فراہم کرے گا۔
اپنے خطاب میں چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ انتخابات ان شہداء کی روحوں کو مطمئن کریں جنہوں نے جولائی کی عوامی بغاوت میں قربانیاں دیں۔
عبوری سربراہ محمد یونس نے مزید کہا کہ ہم ایسا انتخاب چاہتے ہیں جس میں سب سے زیادہ ووٹرز، سب سے زیادہ امیدوار اور سب سے زیادہ سیاسی جماعتیں شرکت کریں تاکہ اسے بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے آزاد، منصفانہ اور شفاف الیکشن کہا جا سکے۔
محمد یونس نے کہا کہ پندرہ سال بعد بنگلا دیش کو ایک ایسا پارلیمان ملے گا جو حقیقی طور پر عوام کی نمائندگی کرے گا۔ لاکھوں نوجوانوں کو پہلی بار ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔
اس موقع پر بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے واضح اور تحریری وعدے لیں۔
انھوں نے کہا کہ عوام پہلا وعدہ یہ لیں کہ امیدوار اصلاحاتی ایجنڈا کو بغیر کسی تبدیلی کے پارلیمان کی پہلی نشست میں ہی منظور کریں گے۔
عبوری سربراہ نے کہا کہ عوام امیدوار سے دوسرا وعدہ یہ لیں کہ وہ کبھی بھی ملکی خودمختاری، سالمیت، جمہوری حقوق اور قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
سربراہ بنگلادیش محمد یونس نے عوام سے کہا کہ وہ امیدواروں سے تیسرا وعدہ یہ لیں کہ اقتدار میں آ کر کرپشن، اقربا پروری، دہشتگردی، ٹینڈر بازی اور بدعنوانی سے مکمل اجتناب کریں گے۔
یاد رہے کہ اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کی منظوری سے ایک عبوری حکومت تشکلیل دی گئی تھی۔
جس کے سربراہ محمد یونس تھے جن پر ملک میں نئے الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا شدید دباؤ تھا اور حال ہی میں سیاسی جماعتوں نے ان کے خلاف مظاہرے بھی کیے تھے۔