ایک بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ یوم القدس کے موقع پر گھروں سے نکلیں اور ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ رضی جعفر نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کے فرمان کے مطابق عالمی یوم القدس کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوم القدس مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور ظالم صہیونی ریاست کے خلاف احتجاج کا دن ہے، یہ دن امتِ مسلمہ کے اتحاد، بیداری اور مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور نہتے عوام کے قتلِ عام کو روکنے کے لیے عالمِ اسلام کو متحد ہونا ہوگا، القدس صرف فلسطینیوں کا نہیں، بلکہ پوری امتِ مسلمہ کا مسئلہ ہے اور اس کی آزادی کے لیے جدوجہد ہر مسلمان کا دینی و اخلاقی فریضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف خاموشی اختیار کرنا درحقیقت ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے، لہٰذا ہمیں فلسطینی عوام کی مزاحمت اور حقِ خود ارادیت کی مکمل حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ یوم القدس کے موقع پر گھروں سے نکلیں اور ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان اور عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں اور مظلوم فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مظلوم فلسطینی فلسطینی عوام یوم القدس اور مظلوم جا سکے

پڑھیں:

فرانس کا فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ، اسرائیل کو تشویش لاحق

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ

صدر میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:

’مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے فرانس کی تاریخی وابستگی کے تحت، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا‘۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب یورپ اور دنیا بھر میں اسرائیل کے غزہ پر حملے، انسانی بحران اور بھوک کی شدت پر شدید ردعمل پایا جا رہا ہے۔

فرانس اس اقدام کا اعلان کرنے والا یورپ کا سب سے بڑا اور بااثر ملک بن گیا ہے، جب کہ اس سے قبل ناروے، اسپین اور آئرلینڈ بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

فلسطینی قیادت کا خیر مقدم

فلسطینی صدر محمود عباس کو لکھے گئے خط میں میکرون نے اس فیصلے کی وضاحت کی، جس پر عباس کے نائب حسین الشیخ نے فرانس کے اقدام کو بین الاقوامی قانون اور فلسطینیوں کے حقِ خودارادیت کے لیے اہم قدم قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا اور اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات سے ٹیمیں واپس بلائیں، حماس نے مؤقف کو ناقابل فہم قرار دے دیا

حماس نے بھی اس فیصلے کو مثبت قدم قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کے ممالک، خصوصاً یورپی اقوام، سے اپیل کی کہ وہ بھی فرانس کی پیروی کریں۔

اسرائیل کا سخت ردعمل

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے اس فیصلے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ اقدام دہشتگردی کے لیے انعام ہے اور ایک اور ایرانی ایجنٹ ریاست قائم کرنے کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اسے ’دہشتگردی کے سامنے جھکنے‘ کے مترادف قرار دیا۔

عالمی منظرنامہ

اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے کم از کم 142 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں یا اس کا ارادہ رکھتے ہیں، مگر امریکہ، برطانیہ اور جرمنی جیسے بااثر مغربی ممالک نے اب تک اسے تسلیم نہیں کیا۔

فرانس کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 59,587 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، اور امداد کی شدید پابندیوں کی وجہ سے قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

پس منظر

فلسطینی رہنما یاسر عرفات نے 1988 میں یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد الجزائر سب سے پہلا ملک تھا جس نے اس ریاست کو تسلیم کیا۔ تب سے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا کے درجنوں ممالک اس فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔

تاہم فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں کئی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں، جن میں اسرائیلی قبضہ، غیر قانونی یہودی آبادکاریوں کی توسیع اور مشرقی یروشلم کی حیثیت جیسے تنازعات شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس غزہ فرانس فلسطین یاسر عرفات

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
  • فلسطینی ریاست سے متعلق فرانسیسی اعلان پر عالمی رائے منقسم
  • فرانس فلسطینی ریاست کو جلد ہی تسلیم کر لے گا، ماکروں
  • فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • فرانس کا فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ، اسرائیل کو تشویش لاحق
  • فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی