Islam Times:
2025-04-25@02:23:56 GMT

لاہور، تحریک بیدارئ امت مصطفی کے زیرانتظام القدس ریلی

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

سربراہ تحریک بیداری کا کہنا تھا کہ امریکہ کا مقصد اپنے ناجائز اڈوں کو برقرار رکھنا اور غاصب صیہونی ریاست کو پُرامن، مستحکم اور خطے کی ایک معمول کی ریاست کے طور پر تسلیم کروانا ہے۔ خیانت کار اور بے ضمیر عرب حکمرانوں نے اس مقصد کے حصول کے لیے صیہونیوں سے تعاون کیا ہے، اور یہ واضح ہے کہ غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم انہی کی ایما پر ہو رہے ہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیراہتمام یوم القدس کی ریلی

اسلام ٹائمز۔ جمعۃ الوداع کے موقع پر تحریکِ بیداریِ امتِ مصطفیٰ کے زیرِاہتمام ملک بھر میں یوم القدس انتہائی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں القدس ریلیاں نکالی گئیں، جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لاہور میں جامعہ العروۃ الوثقیٰ سے ناصر باغ تک نکالی جانیوالی مرکزی ریلی کی قیادت علامہ سید جواد نقوی نے کی۔ بعد ازاں ناصر باغ میں ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا جس میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام باحجاب خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ صحافی : تصور حسین شہزاد.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تحریک بیداری امت مصطفی

پڑھیں:

کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات

فنون لطیفہ ہو یا شعرو ادب ،کلاسیکل تحریک ایسی تحریک کو کہا جاتا ہے جو قدیم یونانی ،رومی اور تاریخ کے ابتدائی ادوار کے اصولوں، جمالیات اور فکری اقدارو روایات کو اپنا موضوع بناتی ہے۔اردو ادب کی تاریخ لکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ’’اردو ادب میں کلاسیکی تحریک براہ راست،تو مغرب کی طرح ایک منظم تحریک کے طور پر نہیں آئی،لیکن اس کا اثر فارسی اور عربی کلاسیکی ادب کے ذریعے ابتدا ہی سے اردو شاعری اورنثر میں موجود رہا‘‘۔
کلاسیکی تحریک کے زیر اثرتخلیق ہونے والے ادب کابنیادی وصف یہ رہا ہے کہ اس میں سادگی ،توازن ،ترتیب و تہذیب اور اخلاقی اقدار و روایات کا لحاظ رکھا جاتا ہے ۔ اردو کے شعری ادب میں خصوصاً غزل میں عشق و محبت اور اخلاقیات جیسے موضوعات باندھے جاتے رہے ہیں ۔ جسے عرف عام میں کلاسیکی روایت کانام دیا جاتا ہے۔ اردو داستان اور مثنوی میں بھی مذکورہ روایات کا اثر بہر حال ملتا ہی ہے خصوصاً قصہ گوئی میں اس امر کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا رہا ۔
کلاسیکی ادب میں عموماً فطرت ،انسانی کردار ،اخلاقی روایات اور فلسفیانہ حیات کے مستقل اصولوں پر ارتکاز کیا گیا۔شمالی ہندوستان کے شعرا میر انیس ،ولی دکنی ،میر تقی میر ،سودا اور نظیر اکبر آبادی کے اسلوب نگارش میں جوسادگی،اور تہذیبی تواز ن جھلکتا ہے وہ کلاسیکیت کے فارسی اسلوب کا آئینہ دار ہے۔
انیسویں صدی میں جب بدیشی ادب کے تراجم کے چل چلائو کا زمانہ آیا تو مغربی کلاسیکی تحریک کے قواعد و ضوابط اپنے جلو میں لئے ہوئے ہی آیا۔ یوں معروضیت کی روایت کو بھی تقویت حاصل ہوئی اور اردو ادب میں تنقیدی اصول بھی اسی تناظر میں مرتب کئے گئے اور یہ کلاسیکی شعور کی بیداری کا سنہری دور تھا جس میں قدیم ادب کی آبیاری و پاسداری کا رواج عام ہوا۔ادب قدیم ہو یا جدید اس میں اگر فکری اور تہذیبی شعور کا فقدان ہو تو ہم اسے عمدہ ادب نہیں کہہ سکتے ۔کیونکہ انسانی تہذیب کی قدیم ادبی روایات کی بنیاد عقل ، منطق ،اصول پسندی اور اعتدال پر مبنی رہی ہے۔جو آج بھی توازن اور اعتدال کو معیاری ادب کا مستحکم حوالہ تصور کیا جاتا ہے ۔
یو نان اور روم کی قدیم تہذیب جہاں افلاطون ،ارسطو ،ہیروڈس،ہومراور سافیکل جیسے نابغہ روزگار لوگ پیدا ہوئے جنہوں نے ادب و فن کے لئے اصول وضع کئے ،ان کے نکتہ نظر کے مطابق ’’ادب کا مقصد کردار سازی ،اخلاقی تربیت اور فطرت کے حسن و توازن کا اظہار تھا‘‘۔
رومی ادب کے امتزاج اس حسن کو دوبالاکردیا۔پھر اس کے بعد جب مغر ب نے نئی کروٹ لی جسے نشاہ الثانیہ (Renaissance) کہا جاتا ہے تو مغرب نے نئے تہذیبی شعور کے ساتھ کلاسیکی اقدار کو گلے لگایا،یوں سترھویں اور اٹھارہویں صدی میں انگلستان اور فرانس میں کلاسیکی تحریک کے طفیل ایک بار پھر اد بی ماحول کی فضا بنی اور ڈرائیڈن ودیگر معتبر ادیبوں نے کلاسیکی تحریک کے زیر سایہ نئے ادبی اصول مرتب کئے ۔ اور ادب جو عقل و شعورسے ماورا جذباتیت کے اظہار کاذریعہ بن کے رہ گیا تھا اس میں ایک عقل و خرد اور استدلال نے جگہ پالی ۔
یہ ایک ادبی معجزہ تھا جس میں نئے اخلاقی قواعدوضوابط ترتیب دیئے گئے ،زندگی کی صداقتوں کو ادب کا موضوع بنایا گیا۔ادب اور فنون لطیفہ کے نئے سانچے ڈھالے گئے اور پیش پا افتادہ خیالات کے کہنہ پیریوں معیوب سمجھ کر ان سے انحراف کو ادبی مزاج کا لازمہ بنایا گیا۔ حقیقت پسندی کو شعار بنایا گیا ۔ زندگی کی تلخیاں ادب کا تازہ موضوع بنیں ۔پھر جب اظہار پر پابندیوں کی روش چلی تو علامت و تجرید بھی ہتھیار بنے ۔
مگر جو حسن کلاسیکی ادب میں ہے اس کا نکھار کوئی نہیں چھین سکا۔اردو ادب نے فقط کلاسیکی تحریک کا اثر ہی قبول نہیں کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر شعرو ادب ، فلسفہ و نفسیات میں جو بھی معروضی تبدیلیاں آئیں انہیں اپنی روح میں جذب کیا ۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس، ملک بھر میں شمع ریلی نکالنے کا اعلان
  • پہلگام حملہ: بھارتی اقدامات کیخلاف آزاد کشمیر میں متعدد احتجاجی مظاہرے
  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • اے این پی کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا
  • پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام سیمینار
  • پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی