لاہور: موٹر سائیکل چوری کا منظم نیٹ ورک گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور:
نیو انارکلی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے موٹر سائیکل چوری کے 5 رکنی گروہ کو گرفتار کر لیا۔
ڈی ایس پی حافظ عبیداللہ نے سٹی ہیڈ کوارٹر لوہاری گیٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں سالہ اور بہنوئی بھی شامل ہیں، جنہوں نے چند روز میں درجنوں موٹر سائیکل چوری کیے۔
ڈی ایس پی حافظ عبیداللہ کے مطابق دوران تفتیش ملزمان کے حیران کن انکشافات سامنے آئے۔ ملزمان نے منظم گروہ کی شکل اختیار کر رکھی تھی اور لاہور کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکل چوری کر کے آدھے گھنٹے میں پرزہ پرزہ کر دیتے تھے۔ آن لائن بھی موٹر سائیکل پارٹس فروخت کیے جاتے تھے۔ چوری شدہ موٹر سائیکلوں کو اپنے بنائے گئے گودام میں لے جا کر غائب کر دیا جاتا تھا۔
ملزمان کو ٹریک کرنا پولیس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا تھا۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 150 کے قریب موٹر سائیکل کے مختلف پارٹس، موٹر سائیکل کھولنے والے اوزار، کٹر اور کنڈے برآمد کیے۔ ملزمان کے زیرِ استعمال لوڈر رکشے بھی پولیس تحویل میں لے لیے گئے۔
ملزمان الماس اور شہروز اپنے ساتھی اللہ یار اور دلاور سے چوری شدہ موٹر سائیکل کو پارٹس میں تقسیم کرواتے تھے۔ ملزمان نے باقاعدہ گودام بنا رکھے تھے، جہاں چوری شدہ موٹر سائیکلوں کو کھول کر آصف نامی شخص کو سگیاں میں فروخت کرتے تھے۔ آصف چوری شدہ موٹر سائیکل کے مختلف پارٹس کو پریس کروا کر بک کی شکل میں تبدیل کر دیتا تھا تاکہ پولیس سے بچ سکے۔
ملزمان 10 سے 12 ہزار روپے میں شہریوں کی لاکھوں مالیت کی موٹر سائیکل فروخت کر رہے تھے۔ ریکارڈ یافتہ مرکزی ملزمان الماس اور شہروز باقاعدہ موٹر سائیکل چوری کرتے اور آگے اپنا نیٹ ورک چلا رہے تھے۔ ایک ماہ کے دوران 100 سے زائد موٹر سائیکلوں کو پارٹس میں تقسیم کیا گیا۔
ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایس پی سٹی نے موٹر سائیکل چوری کا منظم نیٹ ورک پکڑنے پر ایس ایچ او نیو انارکلی انسپکٹر محمد اختر اور ٹیم کو شاباش دی، تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقد انعام کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چوری شدہ موٹر سائیکل موٹر سائیکل چوری ملزمان کے
پڑھیں:
ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گاوی، ویکسین الائنس کے تعاون سے ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت 65 اعلی ترجیحی اضلاع میں 800 سے زائد موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جن میں سے 748 موٹر سائیکل ویکسینیٹرز میں تقسیم کر دیئے گئے ہیں تاکہ ویکسینیٹرز کی نقل و حرکت میں اضافہ کیا جا سکے ۔ جاری تفصیلات کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک سندھ کے 21 اضلاع کو 300، پنجاب کے10 اضلاع کو 200 اور بلوچستان کے 24 اضلاع کو 108 ،آزاد کشمیر کے 4 اضلاع اور اسلام آباد کو 80 اور گلگت بلتستان کو 60 موٹر سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ۔یہ معاونت یونین کونسل کی سطح پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی مدد سے تیار کردہ مائیکرو پلانز کے ذریعے کی جاتی ہے ،ان موٹر سائیکلوں کی تقسیم کا مقصد ویکسینیٹرز کی کمزور افراد تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے 1978 میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان توسیعی پروگرام کے قیام کے بعد سے ویکسین سے پاکستان میں لاکھوں زندگیاں بچائی گئی ہیں۔ پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ڈیپینگ لو نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہر بچے کو زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان کے ساتھ اپنی 7 دہائیوں کی شراکت داری کے ایک حصے کے طور پر، ڈبلیو ایچ او ہر سال 7 ملین سے زائد بچوں اور 5 ملین مائوں کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔