بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت پر پابندی عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ (سب نیوز)بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ضلع ژوب، کچھی اور ضلع موسی خیل کے ڈپٹی کمشنرز نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے
ضلع ژوب میں کوئٹہ سے ڈی آئی خان کی طرف آنے جانے والی مسافر بسیں اور کوچز شام 6 سے صبح پانچ بجے تک سفر نہیں کر سکیں گی۔ضلع کچھی بولان کی حدود میں تاحکم ثانی پبلک ٹرانسپورٹ اور تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کا داخلہ شام 5بجے سے صبح 5بجے تک نہیں ہو سکے گا۔ سبی سے کوئٹہ جانے والی ٹرانسپورٹ کو ناڑی بینک، جبکہ کوئٹہ سے سبی جانے والی ٹریفک کو کولپور کے مقام پر صبح پانچ بجے تک روک دیا جائے گا۔
ضلع موسی خیل کی حدود میں تا حکم ثانی این 70 پر ہرقسم کی پبلک پرائیویٹ ٹرانسپورٹ، چھوٹی بڑی گاڑیوں کا شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک داخلہبند رہے گا، لورالائی سے ڈیرہ غازی خان جانے والی تمام ٹرانسپورٹ کو ان اوقات میں گنگری کے مقام پر روک دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پبلک ٹرانسپورٹ اوقات میں
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی
کولاج فوٹو: سوشل میڈیادیامر میں بابوسر سیلاب میں اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال کے ساتھ تین سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی۔
ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔
حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔
جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر میاں بیوی لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ 3 سال کا بیٹا لاپتہ ہے۔
ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔
فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔