بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت پر پابندی عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز

کوئٹہ (سب نیوز)بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ضلع ژوب، کچھی اور ضلع موسی خیل کے ڈپٹی کمشنرز نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے

ضلع ژوب میں کوئٹہ سے ڈی آئی خان کی طرف آنے جانے والی مسافر بسیں اور کوچز شام 6 سے صبح پانچ بجے تک سفر نہیں کر سکیں گی۔ضلع کچھی بولان کی حدود میں تاحکم ثانی پبلک ٹرانسپورٹ اور تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کا داخلہ شام 5بجے سے صبح 5بجے تک نہیں ہو سکے گا۔ سبی سے کوئٹہ جانے والی ٹرانسپورٹ کو ناڑی بینک، جبکہ کوئٹہ سے سبی جانے والی ٹریفک کو کولپور کے مقام پر صبح پانچ بجے تک روک دیا جائے گا۔

ضلع موسی خیل کی حدود میں تا حکم ثانی این 70 پر ہرقسم کی پبلک پرائیویٹ ٹرانسپورٹ، چھوٹی بڑی گاڑیوں کا شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک داخلہبند رہے گا، لورالائی سے ڈیرہ غازی خان جانے والی تمام ٹرانسپورٹ کو ان اوقات میں گنگری کے مقام پر روک دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پبلک ٹرانسپورٹ اوقات میں

پڑھیں:

کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم

ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندی عائد
  • بیک وقت پینشن اور تنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • پنجاب: اپریل کے اختتام تک پارہ 45 ڈگری تک جانے کا امکان
  • کوئٹہ: کار کے فیول ٹینک سے 11 کلو آئس برآمد، ملزم گرفتار
  • بیک وقت پنشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • بیک وقت پینشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
  • بلوچستان کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے، سرفراز بگٹی
  • تھیٹر کے ساتھ شادیوں میں بھی فحش گانوں پر پابندی عائد کی جائے، فنکاروں کا مطالبہ
  • پاکستان کا جھنڈا جلانے والی کارکن کا تعلق بلوچ یکجہتی کمیٹی سے ہی تھا، سرفراز بگٹی