نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹرز کی منظوری ہوچکی ہے، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے اور کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے وزارت خارجہ کے ذریعے افغانستان حکومت کے سامنے دہشت گردی کا مسئلہ موثر طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کو فیصلے سے آگاہ کردیا اور کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کےلیے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنظیم نو کے بعد اسے نیشنل ریزرو پولیس میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹرز کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے، صوبوں میں کام جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ دہشتگرد پاکستان سے آئے تھے، آپریشن سندور پر چدمبرم کا سوال
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ "این آئی اے" نے ان تمام ہفتوں میں کیا کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر ہندوستان کے فوجی ردعمل کے بارے میں اہم تفصیلات بتانے سے گریزاں ہے۔ ایک نیوز آؤٹ لیٹ کے ساتھ انٹرویو میں پی چدمبرم نے سوال اٹھایا کہ آیا حکومت نے ایک اور پہلگام کو روکنے کے لئے کوئی فالو اپ قدم اٹھایا ہے۔ پی چدمبرم نے سوال کئے، دہشت گرد حملہ آور کہاں ہیں، آپ نے انہیں کیوں نہیں پکڑا، آپ نے ان کی شناخت تک کیوں نہیں کی، اچانک ایک خبر سامنے آئی کہ ہم نے دو تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے انہیں پناہ دی تھی، اب اس کا کیا ہوا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ "این آئی اے" نے ان تمام ہفتوں میں کیا کیا ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ کیا انہوں نے دہشت گردوں کی شناخت کی ہے، وہ کہاں سے آئے تھے۔ میرا مطلب ہے، ہم سب جانتے ہیں، وہ مقامی دہشتگرد ہوسکتے ہیں۔ آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان سے آئے تھے، اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے، وہ نقصان بھی چھپا رہے ہیں۔ امیت مالویہ سمیت بی جے پی لیڈران نے کانگریس کے سینیئر لیڈر پر جوابی حملہ کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ کانگریس دشمن کی حفاظت کے لئے ہمیشہ جھک جاتی ہے۔
پی چدمبرم نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی لیکن اسی طرح 2008ء میں ممبئی کا دہشت گردانہ حملہ بھی انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، جب میں نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا تو میں نے ممبئی کا دورہ کیا اور میں نے پوری پریس کو بلایا۔ انہوں نے کہا "میں نے پہلا جملہ جو کہا میں انٹیلی جنس کی ناکامی پر معذرت خواہ ہوں، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، سات یا آٹھ پاکستان میں مقیم دہشتگردوں کی کشتی کے ذریعے ہندوستان کے تجارتی دارالحکومت ممبئی تک آنا اور مالیاتی دارالحکومت کی ہوٹل تک پیدل جانا، ایک واضح انٹیلی جنس کی ناکامی تھی"۔ پیر کے روز اسی طرح کے ریمارکس کی بازگشت کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی مودی سے پہلگام دہشت گردوں کے ٹھکانے پر جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ دہشتگرد اس کے بعد کہاں گئے اور سرحد پر سیکورٹی پر سوال اٹھائے۔