سعودی عرب، یو اے ای سمیت خلیجی ممالک میں عیدالفطر آج منائی جا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
سعودی عرب، یو اے ای سمیت خلیجی ممالک میں عیدالفطر آج منائی جا رہی ہے WhatsAppFacebookTwitter 0 30 March, 2025  سب نیوز 
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں عیدالفطر آج مذہبی جوش وخروش سے منائی جا رہی ہے۔
مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں نماز عید کے روح پروز اجتماعات ہوئے، جہاں 20 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام نے نماز عید ادا کی۔
مسجد الحرام میں امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نماز عید کا خطبہ اور امامت کرائی جبکہ مسجد نبویﷺ میں امام شیخ عبداللہ نے عیدالفطر کی نماز پڑھائی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے عیدالفطر کے موقع پر ملت اسلامیہ کو مبارک باد دی اور کہا کہ اللّٰہ کے شکر گزار ہیں کہ رمضان میں لاکھوں عمرہ زائرین کی خدمت کا موقع ملا، زائرین کی خدمت کرنے کیلئے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
دبئی، قطر، بحرین، کویت، ترکیہ، روس میں بھی آج عید منائی جا رہی ہے، دبئی کے علاقے القصص میں 15 ہزار افراد نے عیدالفطر کی نماز ادا کی جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی، ابوظہبی، شارجہ اور دیگر ریاستوں میں بھی عید کے اجتماعات ہوئے۔
مسجد اقصیٰ میں نماز عید کی ادائیگی
دوسری جانب اسرائیل کے ظلم اور بربریت کے شکار فلسطین میں بھی عیدالفطر آج منائی جا رہی ہے، بے گھر فلسطینی مسلمان کھلے آسمان تلے، خوراک کی شدید قلت اور بے پناہ مسائل کے دوران عیدالفطر منا رہے ہیں، مسجد اقصیٰ میں نماز عیدالفطر کا اجتماع ہوا، جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی، نماز کی ادائیگی کے بعد دعا بھی کرائی گئی۔
اس کے علاوہ فرانس اور امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی آج عید ہوگی، رویت کے تحت عید منانے والے چاند دیکھ کر فیصلہ کریں گے جبکہ مسلم کیلنڈر پر عمل کرنے والے آج عید منائیں گے۔
عمان، بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا اور برونائی میں عیدالفطر پیر کو منائی جائے گی جبکہ برطانیہ میں مسلم کمیونٹی تقسیم ہے، بعض آج اور بعض پیر کو عید منائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منائی جا رہی ہے میں عیدالفطر عیدالفطر ا ج میں بھی
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اشارہ دیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔
امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” میں گفتگو کے دوران اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اس معاہدے میں شامل ہونے پر آمادہ ہوگا؟ اس پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب بالآخر ابراہیمی معاہدے کا حصہ بن جائے گا۔ ان کے بقول، “ہم کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکال لیں گے۔”
دو ریاستی حل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ معاملہ “اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔”
ادھر وائٹ ہاؤس کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکہ کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔ دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور ممکنہ ابراہیمی معاہدے پر بات چیت کریں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب پر اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ یاد رہے کہ 2020 میں طے پانے والے ابراہیمی معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔