ممبئی :عام سی شکل و صورت والے بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی نے بھارتی فلم انڈسٹری میں مردانہ وجاہت والے ہیرو کے تاثر کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا۔

اداکار نواز الدین صدیقی نے اس تاثر کو مسلسل محنت اور جاندار اداکاری سے اس طرح تبدیل کیا کہ ہیرو جیسا نہ دکھائی دینے کے باوجود وہ اب ہر فلم کی ضرورت بن گئے ہیں۔

نواز الدین صدیقی نے اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے کا دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ مجھے سائنس کے مضمون سے دلچسپی تھی اورمیں ایک کیمیکل فیکٹری میں ملازمت بھی کر رہا تھا۔

بالی ووڈاداکار نے بتایا کہ کسی نے مجھے تھیٹر دکھایا اور مجھے لگا کہ یہ انڈسٹری میرے لیے ہے اور اب تک میں جو کر رہا تھا وہ میری منزل مقصود نہیں ہے۔

نواز الدین صدیقی نے کہا کہ میں اُسی دن فیصلہ کرلیا کہ اداکاری کرنی ہے جس کے بعد سب سے پہلے میں نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا۔

اداکار کے بقول اپنی ملازمت چھوڑنے کے بعد میں نے تھیٹر جوائن کرلیا۔ یہ ایک گجراتی تھیٹر تھا جہاں میں چھوٹے، چھوٹے کردار ادا کیا کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے ہندی تھیٹر میں جانے کا مشورہ دیا گیا جو مجھے مناسب لگا اور میں نے لکھنؤ اور دہلی کے ڈرامہ اسکول میں تربیت بھی لی۔

اداکار نواز الدین نے کہا کہ اس کے بعد مجھے بھارتی فلموں میں چھوٹے کردار ملنا شروع ہوگئے اور آہستہ آہستہ میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نواز الدین صدیقی نے

پڑھیں:

مودی کے ذریعے آر ایس ایس کی تعریف جدوجہد آزادی کی توہین ہے، اسد الدین اویسی

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ آر ایس ایس نے نہ صرف تحریکِ آزادی میں حصہ نہیں لیا بلکہ انگریزوں کے سائے میں رہتے ہوئے مجاہدینِ آزادی سے نفرت کی۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے یومِ آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے آر ایس ایس کی تعریف کو "آزادی کی جدوجہد کی بڑی توہین" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے نہ صرف تحریکِ آزادی میں حصہ نہیں لیا بلکہ انگریزوں کے سائے میں رہتے ہوئے مجاہدینِ آزادی سے نفرت کی۔ اسد الدین اویسی نے کہا بھارتی وزیراعظم کی جانب سے آر ایس ایس کی تعریف شامل قومیّت (Inclusive Nationalism) کی مخالفت ہے، جس کی بنیاد پر ملک آزاد ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کا ہندوتوا نظریہ مکمل طور پر بھارتی آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی آر ایس ایس ہیڈکوارٹر گئے تو میں نے کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ تاحیات سویم سیوک ہیں، لیکن وزیراعظم کی حیثیت سے نفرت پھیلانے والی تنظیم کی تعریف کرنا غلط ہے۔

اسد الدین اویسی نے سوال اٹھایا کہ عدم تعاون تحریک، ستیہ گرہ مہم، رولٹ ایکٹ کی مخالفت، سول نافرمانی تحریک، بھارت چھوڑو تحریک، ممبئی نیول بغاوت ان سب میں آر ایس ایس کہاں تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا حلف صرف ایک برادری کے مذہب، سماج اور ثقافت کی بات کرتا ہے۔ اسد الدین اویسی نے یاد دلایا کہ 1941ء میں جب شیاما پرساد مکھرجی بنگال کابینہ کے وزیر تھے تو فضل الحق مسلم لیگ کی قرارداد پاکستان (1940ء) کے محرک تھے۔ انہوں نے چین کے خطرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 25 پیٹرولنگ پوائنٹس کھو دیے ہیں، ہمیں خطرہ چین سے ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ مسترد کیا کہ مسلمانوں نے تقسیم میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے کہ تقسیم کے ذمے دار مسلمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت صرف 2-3 فیصد مسلمانوں کو ووٹ کا حق حاصل تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جب بھی آر ایس ایس اور بی جے پی اقتدار میں آتے ہیں تب تاریخ کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں، اسد الدین اویسی
  • پاک فوج وطن کے دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی،عرفان صدیقی
  • گوہر رشید کی والدہ نے زائد العمر میں ٹی وی اسکرین پر قدم رکھ دیا
  • ٹرمپ کہاں سے آرڈر لیتا ہے، سوشل میڈیا کی دلچسپ بحث
  • مودی کے ذریعے آر ایس ایس کی تعریف جدوجہد آزادی کی توہین ہے، اسد الدین اویسی
  • سینٹرل کنٹریکٹس 2025-26: پرفارمنس پر فیصلہ، کئی کرکٹرز فارغ، نئے ناموں کی انٹری متوقع
  • نئی دہلی میں نظام الدین درگاہ حادثہ، چھت گرنے سے چھ لوگوں کی موت
  • گوہر رشید کی والدہ نے زائد العمری میں اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • بے بی شارک ڈوڈو؛ آخر کس کی ملکیت ہے؟ عدالت نے بڑا فیصلہ سنادیا
  • بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے، خالد مقبول صدیقی