پوری امید ہے سیریز کے باقی دونوں میچز جیتیں گے : امام الحق
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف بقیہ دونوں میچز جیتنے کی امید ظاہر کردی۔3 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 73 رنز سے شکست دی تھی جبکہ اوپنر امام الحق دائیں پاؤں میں انجری کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ون ڈے نہیں کھیل سکے تھے۔ تاہم اب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امام الحق کہنا تھا کہ جو ہوچکا اس پر زیادہ بات نہیں کرسکتے، پوری امید ہے سیریز کے باقی دونوں میچز جیتیں گے۔اوپنر امام الحق کے مطابق ان کنڈیشن میں ابتدامیں مشکل ہوتی ہے لیکن میرے خیال سے ہمیں یہاں کافی پریکٹس مل چکی ہے ، تھوڑا باؤنس ہوتا ہے لیکن جب 15 سے 20 بال کھیل لیتے ہیں تو رنز آنا شروع ہوجاتے ہیں.
اما م الحق نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے ہماری ٹیم بہت اچھی ہے ، ون ڈے کی ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑی ہیں ، جو کھلاڑی ہیں انہوں نے پاکستان کو بہت سے میچز جتوائے بھی ہیں، ایک وقت میں ون ڈے کی ہماری اچھی ٹیم تھی، جو پیچھے ہوچکا اس کو بھلادیں،یہ ٹیم کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے بعد ٹیم کا جو مورال ہے اس سے کم بیک کرنا چاہ رہے ہیں، مشکل کنڈیشن میں لڑکر جو کامیابی ملے گی اس سے ٹیم کو حوصلہ ملے گا۔
قومی بیٹسمین کا کہنا تھا کہ6، 8 آٹھ سال لگتار ٹیم سے کھیلا ہوں، جب ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کھلاڑی کیلئے سیکھنے کا عمل ہوتا ہے، 6، 7 مہینے ہر قسم کی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی جو مددگار ثابت ہوئی مزید برآں انھوں نے کہا کہ میرا کوئی بڑا گول نہیں گولز مشکل میں ڈالتے ہیں، میری کوشش ہوتی ہے جب گراؤنڈ میں جاؤں تو جیت میں کردار ہو۔
یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ کل کھیلا جائے گا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ امام الحق
پڑھیں:
بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں کسی سے یاری دوستی نہیں ہوتی اور نہ کوئی سینئر جونیئر ہوتا ہے۔
محمد عامر نے کہا کہ کوئی مجھے پہلے بال پر شاٹ مار دے تو میں اسے جا کر جپھی تو نہیں ڈال سکتا، میں اسے کچھ جا کر بولوں گا ہی تاکہ اس کا فوکس ہٹے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں خونخوار کرکٹ ہوا کرتی تھی، سر ویوین رچرڈز ہمارے ساتھ ہیں ان سے اس بارے پوچھیں، ماضی میں ایسے لگتا تھا کہ بلا گراؤنڈ میں مار دیں گے، جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ اس کا فوکس ہٹانا ہوتا ہے کسی کو ڈسٹرب کرنے کا مطلب کسی کو عزت نہ دینا نہیں ہے، گراؤنڈ سے باہر ہم سب گپیں مار رہے ہوتے ہیں۔
محمد عامر کا کہناتھا کہ کنٹرول میں رہ کر جارحانہ انداز اپنائیں، اگر نامناسب زبان استعمال کرتا ہوں تو امپائر پکڑے گا، میچ ریفری جرمانہ کرے گا، اگر کوئی مجھے جرمانہ نہیں کر رہا تو اس کا مطلب میں کنٹرول میں جارحانہ انداز اپنا رہا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ ورلڈ کپ جب کھیلنے آیا تھا تو کاؤنٹی کا معاہدہ چھوڑ کر آیا تھا، جتنا میں ورلڈ کپ میں کھیلا اس دوران میرے پیسے ہی زیادہ لگے ہیں، میرے ٹرینر نے میرے ساتھ سفر کیا، اس کا سارا خرچ میں نے خود اٹھایا، خیر وہ ایک الگ بات ہے، لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد کسی نے مجھ سے بات ہی نہیں کی، کسی نے مجھے پلان کا نہیں بتایا، عقل مند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے، جب میں پلان میں نہیں تو پھر میں نے اپنا تو سوچنا ہے، اب میں نے سوچ لیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے تھینک یو ویری مچ۔
ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم پاکستان کا بہترین کرکٹر ہے، اس میں کوئی شک نہیں لیکن اس وقت اس کا بیڈ پیچ چل رہا ہے اور یہ کچھ زیادہ لمبا ہو گیا ہے، ہر کھلاڑی پر بیڈ پیچ آتا ہے، جب بابر اس سے نکلے گا تو لمبے رنز کرے گا، میں نے نوٹ کیا ہے کہ بابر اعظم بال پر کچھ لیٹ آ رہے ہیں اور اس وجہ سے وہ شاٹ سلیکشن کے بارے میں فیصلہ نہیں کر پا رہے۔
محمد عامر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دو تین میچز سے نہ تو ٹیم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے نہ کسی کھلاڑی کی پرفارمنس کا، میرا یہ ماننا ہے کہ لیگ کے 10 میچز میں سے تین چار میچز ہی بہت اچھے جاتے ہیں، دو تین درمیانے ہوتے ہیں اور دو تین میچز خراب ہوتے ہی ہیں، یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حسن ہے۔